شمالی بھارت

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اسٹوڈنٹ لیڈر کی گرفتاری کے خلاف طلبہ کا احتجاج

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی(اے ایم یو) کے طلبہ کے ایک گروپ نے ہفتہ کے دن یونیورسٹی کی دو مین انٹری گیٹس کو بند کردیا۔

علی گڑھ(یوپی): علی گڑھ مسلم یونیورسٹی(اے ایم یو) کے طلبہ کے ایک گروپ نے ہفتہ کے دن یونیورسٹی کی دو مین انٹری گیٹس کو بند کردیا۔

متعلقہ خبریں
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اقلیتی موقف پر سپریم کورٹ کا فیصلہ محفوظ
مہذب سماج میں تشدد اور دہشت گردی ناقابل قبول: پرینکا گاندھی
روسی صدر کی مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے خاتمے میں مدد کی پیشکش
مابعدالیکشن تشدد، مسلم بی جے پی ورکر ہلاک
مرشدآباد میں رام نومی پر جھڑپیں، الیکشن کمیشن ذمہ دار: ممتا

وہ یونیورسٹی کیمپس کے قریب ایک اسٹوڈنٹ لیڈر کی گرفتاری کے بعد پولیس سے ٹکراؤ کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اے ایم یو طلبہ قائد فرحان زبیری کے خلاف 26جولائی کے تشدد کے واقعہ کے سلسلہ میں غیرضمانتی وارنٹ گرفتاری جاری ہوا تھا۔ اس واقعہ میں 7 افراد کا نام لیاگیاتھا اور 6پہلے ہی گرفتارکئے جاچکے ہیں۔

فرحان زبیری پر 2017ء سے کئی دیگر کیسس بھی ہیں۔ سیول لائنس سرکل آفیسر اشوک سنگھ نے کہا کہ فرحان زبیری کو جمعہ کی رات پرانی چنگی چوراہا کے قریب اس وقت گرفتارکیاگیا جب پولیس وہاں گاڑیوں کی چیکنگ کررہی تھی۔

فرحان زبیری کو جیل بھیج دیاگیا۔ پولیس نے ایک اور اسٹوڈنٹ لیڈر کو بھی حراست میں لیا لیکن اسے تھوڑی دیر بعد چھوڑدیاگیا۔ ان واقعات کی خبرپھیلتے ہی طلبہ کے بڑے گروپ یونیورسٹی گیٹ پر جمع ہوئے اور احتجاج کرنے لگے۔

کیمپس کے اندر اور اطراف سیکیوریٹی انتظامات کڑے کردئیے گئے اورکسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو ٹالا جاسکے۔