مشرق وسطیٰ

فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت کا دفاع کیا جائے:صدر عباس

فلسطین کے صدر محمود عباس نے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی ہے کہ "فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت کا دفاع کیا جائے "۔

یروشلم: فلسطین کے صدر محمود عباس نے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی ہے کہ "فلسطینی عوام کے حقِ خودارادیت کا دفاع کیا جائے "۔

انہوں نے کہا کہ ہماری بین الاقوامی برادری سے اپیل ہے کہ ہمارے عوام کے خلاف اسرائیلی دہشت گردی ختم کی جائے، اس دہشت گردی کا حساب پوچھا جائے اور فلسطین کے مقبوضہ علاقے آزاد کئے جائیں۔

عباس نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں منعقدہ اقوام متحدہ کی 5 ویں پسماندہ مما لک کی کانفرنس سے خطاب میں بین الاقوامی برادری کو مخاطب کر کے کہا ہے کہ ” اپنی تقدیر کا خود فیصلہ کرنا فلسطینی عوام کا فطری حق ہے۔

ہماری بین الاقوامی برادری سے اپیل ہے کہ ہمارے عوام کے خلاف اسرائیلی دہشت گردی کو ختم کیا جائے، اس دہشت گردی کا حساب پوچھا جائے اور مشرقی بیت المقدس کے دارالحکومت والی فلسطینی حکومت کے مقبوضہ علاقوں کو آزاد کیا جائے "۔عباس نے کہا ہے کہ فلسطینی عوام 75 سال سے النکبہ کے تباہ کُن سائے میں زندگی گزار رہے ہیں۔

فلسطینی عوام کو 1967 سے ایسے غاصبانہ جرائم کا سامنا ہے جو متواتر استبدادی شکل اختیار کر رہے ہیں، بین الاقوامی فیصلوں کو روند رہے ہیں اور نسلی صفائی و نسلیت پرستانہ اقدامات میں شدت لا رہے ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ اسرائیل، مقبوضہ مشرقی بیت المقدس کی شناخت کو تبدیل کرنے اور مسجدِ اقصیٰ کی بے حرمتی کرنے کی کوششوں میں ہے۔

اسرائیل، مسلمانوں اور عیسائیوں کے مقدس مقامات کی تاریخی و آئینی حیثیت پر حملے کر رہا اور فلسطینیوں کو قتل کر رہا ہے۔فلسطین کے صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ مقبوضہ دریائے اردن کے مغربی کنارے کے شہر حوارہ میں یہودی آباد کار فلسطینیوں پر اجتماعی حملے کر رہے ہیں۔

یہودی آبادکاروں کے دہشت گرد جتھے فلسطینیوں کے املاک کو آگ لگا رہے ہیں اور اسرائیلی وزراء اس قتل و غارت گری اور حوارہ کے خاتمے کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ ہم اسرائیل کے، بین الاقوامی قانون اور طے شدہ سمجھوتوں کی خلاف ورزی پر مبنی، یک طرفہ اقدامات کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں گے۔