مختار انصاری کی موت کی آزادانہ تحقیقات ضروری: اسد اویسی (ویڈیو)
صدر کُل ہند مجلس اتحاد المسلمین و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد اسد الدین اویسی نے مختار انصاری کی موت کے بارے میں آزادانہ تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا اور کہا ”یہ دوسرا واقعہ“ ہے جب ایک سزاء یافتہ قیدی کی عدالتی تحویل میں موت واقع ہوگئی۔
حیدرآباد: صدر کُل ہند مجلس اتحاد المسلمین و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد اسد الدین اویسی نے مختار انصاری کی موت کے بارے میں آزادانہ تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا اور کہا ”یہ دوسرا واقعہ“ ہے جب ایک سزاء یافتہ قیدی کی عدالتی تحویل میں موت واقع ہوگئی۔
مختار انصاری کی موت کے بارے میں بیان دیتے ہوئے اسد الدین اویسی نے کہا ”میں یہ کہوں گا کہ آزادانہ تحقیقات کی ضرورت ہے اور اُن کا خاندان جو کہہ رہا ہے اُس پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہئے۔ یہ اس نوعیت کا دوسرا واقعہ ہے کہ سزاء یافتہ قیدی کی عدالتی تحویل میں موت واقع ہوگئی ہے“۔
صدر کُل ہند مجلس اتحاد المسلمین نے عتیق احمد کی ہلاکت کا اشارہ دیا جن کو اپریل 2023ء کے دوران شوٹ آؤٹ میں ہلاک کردیا گیا تھا جبکہ اُن کو اترپردیش پولیس کی جانب سے طبی معائنہ کے لئے لے جایا جارہا تھا۔
مختار انصاری کو پیٹ میں درد کی شکایت کے بعد جمعرات کے دن بنڈہ کے رانی درگاوتی میڈیکل کالج ہاسپٹل میں شریک کرایا گیا تھا۔ پولیس اُن کو ”بے ہوشی کی حالت“ میں دواخانہ لے گئی تھی جہاں 9 ڈاکٹرس کی ٹیم نے اُن کا معائنہ کیا تھا اور اُن کو مردہ قرار دیا تھا۔
ڈاکٹرس نے بتایا تھا کہ اُن کی موت حرکت قلب بند ہوجانے کی وجہ سے ہوئی ہے۔ مختار انصاری کے خاندان نے الزام عائد کیا گینگسٹر سے سیاست داں بن جانے والی اس شخصیت کو ہلاکت کردیا گیا اور اُن کی بنڈہ جیل میں سلو پائزن دیا جارہا تھا۔
مختار انصاری کے بیٹے نے کہا ”پوسٹ مارٹم کل کیا جائے گا۔ اس کے بعد وہ ہمیں لاش حوالے کریں گے، بعدازاں ہم تجہیز و تکفین عمل میں لائیں گے۔ میرے والد کو مبینہ طورپر سلو پائزن دیا جارہا تھا۔ پوسٹ مارٹم کے لئے 5 کے لگ بھگ ڈاکٹرس کا پیانل تشکیل دیا گیا ہے“۔