شیخ سعید باوزیر کے قتل کیلئے 13لاکھ کی سپاری دی گئی تھی، 4 ملزمین گرفتار
سعید باوزیر پر مرچی پاوڈر پھینکا جس سے انہوں نے بچنے کی کوشش کی اس دوران ملزم احمد بن حجب چاقو سے سعید بازویر کے کمر پر مسلسل حملہ کرتا رہا جس کے نتیجہ میں اس کی موت واقع ہوگئی۔

حیدرآباد: بنڈلہ گوڑہ پولیس نے شیخ سعید باوزیر کے قتل میں ملوث 4ملزمین(1) احمد بن حجب (20سال) ساکن سطان شاہی، واشنگ مشین میکانیک،(2) احمد سعدی ساکن بارکس(3)، عبداللہ سعدی ساکن بارکس اور محمد ایوب خان (20سال) ساکن سلطان شاہی (سیلز مین کلاتھ شاپ) کو گرفتار کرلیا اور ان کے قبضہ سے قتل میں استعمال چاقو کو ضبط کرلیا۔
پولیس نے ان ملزمین کااقبال جرم کا بیان بھی ریکارڈ کرلیا۔ ڈی سی پی ساؤتھ زون سائی چیتنیہ نے آج ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ سعید باوزیر کے قتل کا واقعہ 11/ اگست کی رات بنڈلہ گوڑہ چوراہے پر واقعہ بفٹیم بلڈنگ کی پہلی منزل پر پیش آیا تھا جس کے بعد متوفی کے والد نے پولیس بنڈلہ گوڑہ میں اس واقعہ کی شکایت درج کروائی تھی جس کی بناء پولیس نے ایک مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا۔
تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ شیخ سعید باوزیر کے قتل کے اصل ملزم احمد بن حجب کی باوزیر سے ملاقات چنچل گوڑہ جیل میں اس وقت ہوئی تھی جبکہ دونوں علیحدہ کیمپس میں جیل میں تھے۔ جہاں دونوں کی دوستی ہوگئی۔
جیل سے رہائی کے بعد باوزیر اور حجب کی مسلسل ملاقاتیں ہورہی تھیں اس دوران دونوں کے تعلقات میں شخصی مخاصمت کی وجہ سے اختلافات پیدا ہوگئے۔ بعدازاں اختلافات شدت اختیار کرگئے۔
ملزم حجب نے دیگر ملزمین احمد سعدی اور صالح سعدی کے ہمراہ سعید بازویر کو راستہ سے ہٹانے کا منصوبہ بنایا۔ تحقیقات پر پتہ چلا کہ مرحوم باوزیر نے مبینہ طور پر احمد سعدی اور دیگر کے ارکان خاندان کے سیاسی اثر ورسوخ کے خلاف توہین آمیز ویڈیو تیار کی اور انہیں مختلف سوشیل میڈیا نیوز چیانلس پر پیش کرتے ہوئے انہیں بدنام کرنے کی کوشش کی تھی۔
اس دوران ملزم عمر سعدی، جو احمد سعدی کے رشتہ دار ہیں کی فیملی کو دیگر ملزمین کے ساتھ ملاقات کروائی گئی سب نے ملکر سعید باوزیر کے قتل کی سازش تیار کی اور اصلی ملزم احمد بن حجب کو13لاکھ روپے دینے کا پیشکش کیا اور کہا کہ قتل کے بعد انہیں یہ رقم اداکی جائے گی۔
لیکن ان کے نام کا افشاء نہیں ہونا چاہئے اور اس منصوبہ سے ملزم نمبر5 ایوب خان کو واقف کروایا گیا جو مفرور بتایا گیا جو احمد سعدی کا رشتہ دار بتایا گیا ہے۔
ایوب نے اصل ملزم احمد بن حجب کے ساتھ سعید باوزیر کے قتل میں مدد کا پیشکش کیا۔ چنانچہ پلان کے مطابق احمد بن حجب نے ایک چاقو کا انتظام کیا اور10/ اگست کی رات 11:40 بجے پر احمد سعدی اور ایوب خان دو موٹر سیکلوں پر باوزیر کے آفس بنڈلہ گوڑہ پہنچے ۔
اور سعید باوزیر پر مرچی پاوڈر پھینکا جس سے انہوں نے بچنے کی کوشش کی اس دوران ملزم احمد بن حجب چاقو سے سعید بازویر کے کمر پر مسلسل حملہ کرتا رہا جس کے نتیجہ میں اس کی موت واقع ہوگئی۔
قتل کے بعد حجب اور ایوب موٹر سیکل پرفرار ہوگئے۔ گرفتار ملزمین کو ریمانڈ کے لئے عدالت میں پیش کیا۔ مزید تحقیقات جاری ہیں اور مفرور ملزمین صالح سعدی اور عمر سعدی کی تلاش جاری ہے۔قتل کا معمہ حل کرنے اور ملزمین کی جلد گرفتاری پر کمشنر پولیس سی وی آنند نے تحقیقاتی ٹیم کی ستائش کی۔