مذہب

کیا شیطان فرشتوں سے افضل تھا ؟

تفسیر کی کتابوں میں حضرت عبداللہ ابن عباس ؓکی روایت آئی ہے کہ دُھتکارے جانے سے پہلے ’ ابلیس ‘ کا نام ’ عزازیل ‘ تھا ،

سوال:- عام طورپر مقرر حضرات نقل کرتے ہیں کہ شیطان فرشتوں سے بھی اونچا درجہ رکھتاتھا اوران سے بھی افضل تھا ، جب اس نے اللہ تعالیٰ کا حکم ماننے سے انکار کردیا ، تب اس کا درجہ گرادیا گیا ، یہ کہاں تک حقیقت ہے ؟
( عبدالواحد، ہائے ٹیک سیٹی)

جواب :- تفسیر کی کتابوں میں حضرت عبداللہ ابن عباس ؓکی روایت آئی ہے کہ دُھتکارے جانے سے پہلے ’ ابلیس ‘ کا نام ’ عزازیل ‘ تھا ،

ابتداء ًاس کی رہائش زمین میں تھی ، اور وہ بڑا صاحب ِعلم تھا ؛ بلکہ علم کے لحاظ سے فرشتوں پر بھی فائق تھا ؛ ( تفسیر ابن کثیر :۱ ؍۱۳۰)

لیکن یہ ایک جزوی فضیلت تھی ، جو اسے حاصل تھی ، اور کوئی شخص یا کوئی مخلوق صرف اس جزوی فضیلت کی وجہ سے اشرف ہو جائے ، یہ ضروری نہیں ؛

کیوںکہ اس کی طرف سے جو تکبر اور انکار پیش آنے والا تھا ، وہ اللہ تعالیٰ کے علم میں تھا ، اور بظاہر یہ بات ناقابل فہم ہے کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے اِس کے باوجود اس کو فرشتوں کے مقابلہ اشرف و افضل قرار دیا گیا ہو ،

نہ جنوں کے لئے فرشتوں سے اشرف ہونے کی بات قرآن مجید میں فرمائی گئی ہے اور نہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایسی کوئی بات معتبر طریقہ پر منقول ہے ، مفسرین کے یہاں چوںکہ عام طور پر روایت نقل کرنے میں تساہل پایا جاتا ہے ؛ اس لئے اس پر اعتماد نہیں کیا جاسکتا ۔

a3w
a3w