کیا مکان کی ایک منزل کو فروخت کرکے حج کے لئے جانا واجب ہے ؟
اگر وہ اوپر کی منزل کو فروخت کرکے حج کرلے تو یہ اس کے لئے بہتر اور باعث ِاجر و ثواب ہے ؛ لیکن ایسا کرنا ضروری نہیں ہے ؛ کیوںکہ یہ اس کی بنیادی ضروریات میں شامل ہے :

سوال:- زید کے پاس نہ بینک بیلنس ہے نہ کیش ہے ؛ لیکن اس کے پاس دو منزلہ مکان ہے ، اگر وہ چاہے تو ایک منزل سے بھی گذارہاکرسکتا ہے تو کیا اس شخص کے لئے مکان کی دوسری منزل کو فروخت کرکے حج کرنا واجب ہوجائے گا ،
جب کہ وہ اس دوسری منزل کو مہمانوں کو ٹھہرانے اور بیٹی داماد وغیرہ کے آنے جانے کے لئے رکھے ہوا ہے ؟ (محمد الیاس، ہمایوں نگر)
جواب :- اگر وہ اوپر کی منزل کو فروخت کرکے حج کرلے تو یہ اس کے لئے بہتر اور باعث ِاجر و ثواب ہے ؛ لیکن ایسا کرنا ضروری نہیں ہے ؛ کیوںکہ یہ اس کی بنیادی ضروریات میں شامل ہے :
’’ولو کان منزلہ کبیرا یمکنہٗ الاستغناء ببعضہ والحج بالفاضل ، لا یلزمہ بیع الفاضل ، نعم ھو الافضل‘‘ ۔ (غنیۃ الناسک : ۲۱ ، نیز دیکھئے : فتاویٰ قاضی خان : ۱؍۲۸۴)