گجراتی۔ راجستھانی ریمارک پر گورنر مہاراشٹرا نے معافی مانگ لی
مہاراشٹرا کے گورنربی ایس کوشیاری نے تمام سیاسی جماعتوں کی جانب سے بڑے پیمانے پر تنقیدوں کاسامنا کرنے کے بعد آج اپنا”گجراتی۔ راجستھانی“ ریمارک واپس لے لیا۔
ممبئی: مہاراشٹرا کے گورنر بی ایس کوشیاری نے تمام سیاسی جماعتوں کی جانب سے بڑے پیمانے پر تنقیدوں کاسامنا کرنے کے بعد آج اپنا”گجراتی۔ راجستھانی“ ریمارک واپس لے لیا۔
انہوں نے گذشتہ ہفتہ ایک تقریر کے دوران کہاتھاکہ اگر مہاراشٹراکے گجراتیوں اور راجستھانیوں کو نکال دیاجائے توپھر ریاست میں کوئی پیسہ باقی نہیں بچے گا۔
ممبئی ملک کاتجارتی دارالحکومت نہیں رہے گا۔ تنقیدوں کے طوفان کا سامنا کرنے کے بعد آج گورنرنے مراٹھی زبان میں ٹوئٹ کرتے ہوئے معذرت خواہی کرلی۔
راج بھون کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بی ایس کوشیاری کے حوالے سے کہاگیاکہ انہیں پورا بھروسہ ہے کہ مہاراشٹرا کے عوام فراخدلی کامظاہرہ کرتے ہوئے حالیہ تبصرہ پر انہیں معاف کردیں گے۔
ہوسکتاہے کہ انہوں نے اپنی تقریرمیں سماج کے بعض ارکان کے حصہ کے بارے میں بتانے میں غلطی کی ہو۔ قبل ازیں گورنرنے کہاتھاکہ ان کے تبصرہ کوغلط سمجھاگیاہے اور مراٹھی بولنے والوں عوام کی سخت محنت کوگھٹاکر پیش کرنے کاان کاکوئی ارادہ نہیں تھا۔
شیوسینا صدر ادھوٹھاکرے نے کوشیاری سے معافی مانگنے کامطالبہ کیاتھا اورکہاتھاکہ اب انہیں گھرواپس یاجیل بھیجنے کاوقت آگیاہے۔
انہوں نے گورنر پر الزام عائد کیاتھاکہ وہ ممبئی اورتھانے میں پرامن طورپرمقیم ہندوؤں کوتقسیم کررہے ہیں۔ شیوسینا ایم پی سنجے راوت،کانگریس قائدین جئے رام رمیش اور سچن ساونت نے بھی گورنر کی تقریرپر انہیں نشانہ تنقید بنایاتھا۔