تلنگانہ

گوداوری میں سیلاب کا خطرہ‘ سرکاری مشنری الرٹ

چیف منسٹرکے چندرشیکھرراؤ نے چیف سکریٹری سومیش کمارکوہدایت دی کہ وہ کتہ گوڑم اورملگ کے بشمول دریاگوداوری کے آب گیر علاقوں کے اضلاع کے ضلع کلکٹرس اور ایس پیز کوچوکس رہنے کا حکم صادر کریں۔

حیدرآباد: حکومت تلنگانہ نے سیلاب کے بڑھتے خطرہ کومدنظررکھتے ہوئے دریاگوداوری کے کناروں پرواقع اضلاع کے ضلع کلکٹرس اور ایس پیز کوالرٹ رہنے کی ہدایت دی ہے۔

چیف منسٹرکے چندرشیکھرراؤ نے چیف سکریٹری سومیش کمارکوہدایت دی کہ وہ کتہ گوڑم اورملگ کے بشمول دریاگوداوری کے آب گیر علاقوں کے اضلاع کے ضلع کلکٹرس اور ایس پیز کوچوکس رہنے کا حکم صادر کریں۔

اوپری علاقوں میں شدید بارش کی وجہ سے گوداوری میں سیلابی پانی کے بہاؤ میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہواہے اور سیلابی پانی کی سطح 9 لاکھ کیوزک تک پہونچ گئی ہے۔چیف منسٹر نے عہدیداروں کوفوری اثر کے ساتھ ریاستی سکریٹریٹ میں کنٹرول روم کے قیام کی ہدایت دی تاکہ وقتاً فوقتاً صورتحال کا جائزہ لے سکیں۔

دریا گوداوری پر واقع تمام پروجیکٹس میں پانی کا بہت زیادہ بہاؤ ریکارڈ کیاگیا ہے۔حکام‘سری رام ساگر (پوچم پاڈ) پروجیکٹ کے 35 دروازوں کو کھولتے ہوئے فاضل پانی نشیبی علاقہ میں خارج کررہے ہیں۔اس پروجیکٹ سے تقریباً2.06 لاکھ کیوزک پانی خارج کیاجارہا ہے۔

یلم پلی پروجیکٹ کے تقریباً 85 دروازوں کو کھولتے ہوئے 6.7 لاکھ کیوزک پانی کو نچلے علاقہ میں چھوڑاجارہاہے۔مڈی گڈا سے 8.2 لاکھ کیوزک پانی چھوڑاجارہاہے۔دوماہ کے اندر دوسری بارگوداوری میں طغیانی دیکھی جارہی ہے۔ جولائی میں شدید بارش کی وجہ سے دریا میں سیلاب آیا تھا جس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر فصلوں کونقصان پہونچاتھا۔

تلنگانہ میں گزشتہ 3سے4 دن کے دوران مسلسل بارش کی وجہ سے زبردست تباہی مچ گئی۔ مسلسل بارش کے باعث‘ریاست کے کئی ٹاونس اورمواضعات پانی سے محصور ہوگئے۔ چند اضلاع میں کئی مواضعات کازمینی ربط منقطع ہوگیا کیونکہ سڑکوں کے اوپرسے پانی بہنے لگا۔موسلادھاربارش کی وجہ سے شمالی تلنگانہ کے اضلاع میں عام زندگی بری طرح متاثر رہی۔

ضلع منچریال میں قومی شاہراہ 32 مکمل طورپرزیرآب آگئی جس کی وجہ سے حمل ونقل شدید طورپر متاثررہا۔ ضلع نرمل میں ایک درخت‘کارپرگرنے سے 2افراد ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا۔گزشتہ24گھنٹوں (پیر کی صبح 8:30بجے تک)کے دوران ضلع بھدرادری کتہ گوڑم کے موضع الاپلی میں سب سے زیادہ 35.1سنٹی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے۔

ماہرموسمیات کے مطابق گزشتہ 11 برسوں میں یہ تیسری بارسب سے زیادہ بارش ہے۔ سابق میں سب سے زیادہ بارش کا ریکارڈ35.5 سنٹی میٹرکاہے جو 6اکتوبر 1983 کوضلع نظام آباد میں ہوئی تھی۔ 17 جون 1996کوضلع نظام آباد کے کوہیڈا کے مقام پر 67.5 سنٹی میٹربارش ہوئی تھی۔