دہلی

اڈانی گروپ کے چینی روابط بے نقاب

حکومت پر نیاتیرچلاتے ہوئے کانگریس نے اتوار کے دن اڈانی گروپ کے مبینہ چینی روابط کی نشاندہی کی اور پوچھا کہ اڈانی گروپ کو ابھی بھی ہندوستان میں بندرگاہیں چلانے کیوں دیاجارہا ہے۔

نئی دہلی: حکومت پر نیاتیرچلاتے ہوئے کانگریس نے اتوار کے دن اڈانی گروپ کے مبینہ چینی روابط کی نشاندہی کی اور پوچھا کہ اڈانی گروپ کو ابھی بھی ہندوستان میں بندرگاہیں چلانے کیوں دیاجارہا ہے۔

متعلقہ خبریں
کانگریس اڈانی معاملے پر ایکسپوز ریالیوں کا انعقاد کرے گی
اڈانی کمپنیوں میں ایل آئی سی حصص کی قدر گھٹ گئی
اڈانی کی مدد کی خاطر مرکز نے تلنگانہ کو اسٹیل فیکٹری سے محروم کردیا
اڈانی۔ ہنڈن برگ تنازعہ، سپریم کورٹ جمعہ کو سماعت پر آمادہ
اڈانی تنازعہ، ماہرین کی کمیٹی قائم کرنے پر مرکز آمادہ

مرکز پر تنقید کرتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے ایک میڈیا رپورٹ کا حوالہ دیا جس میں دعویٰ کیاگیا ہے کہ حکومت نے اے پی ایم ٹرمنلس مینجمنٹ اور تائیوان کی وان ہائی لائنس کو 2022ء میں سیکیوریٹی کلیئرنس اس لئے نہیں دیاتھا کہ ایجنسیوں نے وان ہائی کے ایک ڈائرکٹر اور ایک چینی فرم کے درمیان کنکشن کا پتہ چلایاتھا۔

اس کے نتیجہ میں کنسورشیم کو جواہرلال نہرو پورٹ اتھاریٹی میں کنٹینرہینڈلنگ ٹرمنل چلانے سے روک دیاگیاتھا۔ جئے رام رمیش نے نشاندہی کی کہ حکومت کی پالیسی ہے کہ چینی فرمس اور چینی کنکشن والے اداروں کو ملک میں بندرگاہیں اور ٹرمنلس چلانے نہ دیاجائے۔

کانگریس قائد نے الزام عائد کیاکہ اب اڈانی گروپ کے چینی روابط پر نئے سوالات پیدا ہوئے ہیں۔ وزیراعظم نریندرمودی سے ہم اڈانی کے ہیں کون سلسلہ وار سوالات کے تحت ہم بارہا نشاندہی کرچکے ہیں کہ چینی شہری چانگ چنگ لنگ کی اڈانی گروپ سے قریبی وابستگی ہے۔

ان کا لڑکا پی ایم سی پراجکٹس کا مالک ہے۔ یہ فرم اڈانی گروپ کے لئے بندرگاہیں‘ ٹرمنل‘ ریل لائن‘ پاورلائن اور دیگر انفراسٹرکچرتعمیر کرتی ہے۔ اڈانی گروپ اور پی ایم سی پر 5,500 کروڑ کا پاور ایکیوپمنٹ اوورانوائسنگ اسکام کرنے کا الزام ہے جس کا پتہ ڈائرکٹوریٹ آف ریونیو انٹلیجنس (ڈی آرآئی) نے چلایاتھا۔

جئے رام رمیش نے یہ بھی کہا کہ اڈانی گروپ شنگھائی کی کم ازکم دوشپنگ کمپنیاں چلاتا ہے۔ ان میں ایک کمپنی چین کے قریبی حلیف شمالی کوریا کو پٹرولیم اشیاء کی غیرقانونی فروخت میں ملوث ہے۔ یہ قریبی روابط کے باوجود اڈانی گروپ کو ہندوستان میں بندرگاہیں چلانے کیوں دیاجارہا ہے۔

جئے رام رمیش نے کہا کہ ایک کے بعد ایک بندرگاہیں اڈانی گروپ کو کیوں دی جارہی ہیں۔ کانگریس زیرقیادت اپوزیشن ہنڈن برگ ریسرچ رپورٹ کے بعد اڈانی مسئلہ پر جے پی سی تحقیقات کا مطالبہ کررہی ہے۔