شمال مشرق

بی جے پی، شہریت ترمیمی قانون نافذ کرنے کی پابند عہد : چیف منسٹر آسام

چیف منسٹر آسام ہیمنت بسوا شرما نے آج کہا کہ بی جے پی شہریت ترمیمی قانون نفاذ کرنے کی پابند عہد ہے اور کچھ ہی عرصہ میں قواعد وضع کئے جائیں گے۔

نئی دہلی: چیف منسٹر آسام ہیمنت بسوا شرما نے آج کہا کہ بی جے پی شہریت ترمیمی قانون نفاذ کرنے کی پابند عہد ہے اور کچھ ہی عرصہ میں قواعد وضع کئے جائیں گے۔

ہندوؤں کا یہ جائز حق ہے کہ وہ اپنے وطن میں شہری بنیں اور بی جے پی شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کو نافذ کرنے کی پوری طرح پابند عہد ہے۔ وہ یہاں ہندوستان ٹائمز لیڈر شپ سمٹ سے خطاب کررہے تھے۔ اس سوال پر کہ اس قانون کیلئے قواعد کیوں وضع نہیں کئے گئے۔

شرما نے نشاندہی کی کہ لوگ سی اے اے کے خلاف احتجاج کررہے تھے بعدازاں کرونا وائرس کی وبا آئی انہوں نے کہا کہ اس پر کام جاری ہے۔ بی جے پی پابند عہد ہے پارلیمنٹ نے اس قانون کو منظوری دی ہے اور کچھ ہی عرصہ میں آپ سی اے اے کے قواعد دیکھیں گے۔

چیف منسٹر نے اس دلیل کو بھی مسترد کردیا کہ بھگوا جماعت اسے انتخابی موضوع کے طور پر استعمال کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ سی اے اے کی وجہ سے ووٹ دیں گے ان کی تعداد شاید اس پورے ملک میں دو یا تین پارلیمانی نشستوں کیلئے بھی کافی نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ سی اے اے ہمارے وعدہ کا ایک حصہ ہے یہ ہماری آئیڈیالوجی کا حصہ ہے۔ ہم اسے نافذ کریں گے۔

بعض افراد نے سوال کیا کہ رام مندر کہاں ہے اور یہ کب آئے گا۔ انہوں نے جواب دیا کہ آپ نے اب رام مندر دیکھ لیا ہے۔ اس سے پہلے کسی نے سوال کیا تھا کہ آرٹیکل 370 کب جائے گا۔ وہ جاچکا ہے۔ اسی طرح آپ دیکھیں گے کہ یکساں سیول کوڈ نافذ کیا جائے گا اور اسی طرح آپ سی اے اے کو آتے ہوئے دیکھیں گے۔

یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ شہریت ترمیمی قانون کے تحت پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانسستان سے آنے والے غیر مسلموں، ہندوؤں، سکھوں، بدھسٹوں، جین، پارسیوں اور عیسائیوں کو ہندوستان کی شہریت عطا کی جائے گی۔ پارلیمنٹ نے 11 دسمبر 2019 کو سی اے اے قانون کو منظوری دی تھی اور اس کے دوسرے دن صدرجمہوریہ نے بھی اسے منظوری دے دی تھی۔ بعدازاں وزارت داخلہ نے اس کا اعلامیہ جاری کیا تھا۔

بہرحال ابھی تک اس قانون کو نافذ نہیں کیا گیا ہے کیونکہ سی اے اے کے تحت قواعد ابھی تک وضع نہیں کئے جاسکے ہیں۔ کسی بھی قانون کو نافذ کرنے کیلئے اس کے تحت قوانین وضع کرنا ہوتا ہے۔ شرما نے ملکارجن کھرگے صدر منتخب کرنے پر کانگریس کو نشانہ تنقید بنایا اور کہا کہ اگر اس عہدہ کیلئے انتخاب ششی تھرور جیت جاتے تو وہ یہ کہہ سکتے تھے کہ کانگریس میں جمہوریت آگئی ہے۔