تلنگانہ

تلنگانہ :ایتھنائل فیکٹری کے سبب عوام کی صحت کے متاثر ہونے کا خدشہ:آرایس پراوین کمار

تلنگانہ بی ایس پی کے کوارڈی نیٹر آرایس پراوین کمار نے کہا ہے کہ متحدہ محبوب نگر ضلع کے مکتھل ، نارائن پیٹ،دیورکدرہ منڈلوں کے اسمبلی حلقوں میں ایتھنائل فیکٹری کے سبب ہونے والے نقصانات،ان علاقوں کے عوام اورکسانوں کی برہمی پر پولیس کی ان پر زیادتی پر انہیں تکلیف پہنچی ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ بی ایس پی کے کوارڈی نیٹر آرایس پراوین کمار نے کہا ہے کہ متحدہ محبوب نگر ضلع کے مکتھل ، نارائن پیٹ،دیورکدرہ منڈلوں کے اسمبلی حلقوں میں ایتھنائل فیکٹری کے سبب ہونے والے نقصانات،ان علاقوں کے عوام اورکسانوں کی برہمی پر پولیس کی ان پر زیادتی پر انہیں تکلیف پہنچی ہے۔

متعلقہ خبریں
بی آر ایس۔ بی ایس پی اتحاد پارٹیوں کی مرضی: کشن ریڈی
وقف ترمیمی قانون، بی آر ایس کی ایوانِ بالا میں شدید مخالفت، حکومت کی سازش ناقابلِ قبول:محمود علی
محبوب نگر میں راجیو یوا وکاسم اسکیم کے تحت خود روزگار کے لیے درخواستوں کی آخری تاریخ 14 اپریل مقرر
حیدرآباد میں جوس شاپس بے نقاب: گندگی، زنگ آلود اوزار اور بغیر لائسنس کاروبار
کیا یہ انسان ہی ہے؟ پانچ کتے کے بچوں کو بے رحمی سے موت کے گھاٹ اتاردیا (دل دہلادینے والی ویڈیو وائرل)

وہ ابتدا ہی سے یہ کہہ رہے ہیںکہ ان علاقوں کے عوام اس فیکٹری کے قیام کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔انہوںنے خود اس مسئلہ کواٹھاتے ہوئے اس فیکٹری کو بند کرنے کا مطالبہ کیا تھا کیونکہ اس سے آلودگی پیداہورہی ہے۔

مواضعات کے سروے اور عوام کی رائے لئے بغیر ہی اس علاقہ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔پراوین کمار نے سرپورکاغذنگرحلقہ کے پینچکل پیٹ منڈل میں انتخابی مہم کے دوران اس مسئلہ پر ایک ویڈیو بنائی جس کو انہوں نے سوشیل میڈیا کے پلیٹ فارم ایکس پر جاری کی۔

اس ویڈیومیں انہوں نے کہاکہ کمیکلس کو تالابوں میں پھینکاجارہا ہے۔اس کو سڑک پر ڈالاجارہا ہے جس میں مقامی افراد نے رکاوٹ پیدا کی ہے ، جو ان کا حق ہے کیونکہ ان کمیکلس سے مقامی افراد کی صحت کے متاثرہونے کا خدشہ لاحق ہے۔

اپنے ذاتی فائدہ کیلئے تلنگانہ حکومت نے عوام کی صحت کو بالکل نظراندازکردیا ہے۔انہوںنے کہاکہ اس فیکٹری کے خلاف احتجاج کرنے والے افراد کے خلاف معاملہ درج کیاجارہا ہے۔

انہوں نے حکومت سے پوچھا کہ وہ 99فیصد عوام کے ساتھ ہیں یا پھر ایک فیصد بے نامی اثاثہ جات اورفیکٹریز قائم کرنے والے صنعت کاروںکے ساتھ ہے۔

حکومت کو اس کا فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے۔انہوںنے پوچھا کہ کیا مقامی عوام کو اپنے بچوں کی صحت اور تالابوں کا پانی پینے والے جانوروں کے بارے میں سوچنے کا حق نہیں ہے؟

جب عوام اپنے حق کی بات کرتے ہیں تو پولیس ان پر زیادتی کرتی ہے۔انہوںنے حکومت سے کہا کہ وہ عوامی برہمی کو نظرمیں رکھے۔