حیدرآباد

خواتین کو با اختیار بنانا حکومت کی اولین ترجیح: سنیتا لکشماریڈی

سنیتا لکشماریڈی نے صنفی مساوات کے ذریعہ خواتین کو بااختیار بنانے کے موضوع پر منعقدہ قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب خواتین بااختیار ہوں گی تب ہی معاشرہ ترقی کی جانب گامزن ہوگا۔

حیدرآباد: تلنگانہ خواتین کمیشن کی چیرپرسن سنیتا لکشماریڈی نے کہا کہ خواتین کو نظر انداز کرکے ترقی حاصل کرنا ممکن نہیں ہے جو سماج کا نصف حصہ ہیں، یہی وجہ ہے کہ تلنگانہ حکومت خواتین کی ترقی کے ساتھ ساتھ ان کے تحفظ کو بھی اعلیٰ ترجیح دے رہی ہے۔

سنیتا لکشماریڈی نے صنفی مساوات کے ذریعہ خواتین کو بااختیار بنانے کے موضوع پر منعقدہ قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب خواتین بااختیار ہوں گی تب ہی معاشرہ ترقی کی جانب گامزن ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ لڑکیوں کی تعلیم معاشرہ میں اہمیت کی حامل ہے انہوں نے کہا کہ معاشرہ میں خواتین تمام شعبوں میں مردوں کے شانہ بشانہ ترقی کر رہی ہیں۔

 انہوں نے واضح کیا کہ تلنگانہ حکومت نے خواتین کی صحت اور بہبود کے لیے کئی اسکیمات شروع کی ہیں جس کی نظیرکہیں نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ اقامتی اسکولوں اور ہاسٹلوں میں معیاری خوراک،رہائش اور تعلیم فراہم کی گئی ہے۔

 انہوں نے یاد دلایا کہ امبیڈکر اوورسیز فنڈ کے ذریعہ بیرون ممالک میں اعلی تعلیم کیلئے 20 لاکھ کی مالی امداد ریاستی حکومت کی جانب سے فراہم کی جا رہی ہے۔ سنیتا لکشماریڈی نے کہا کہ کلیان لکشمی اور شادی مبارک اسکیمات کے ذریعہ لڑکیوں کی شادیوں کے لیے مالی تعاون فراہم کیاجارہا ہے۔

آروگیہ لکشمی اور کے سی آر کٹس کے ذریعہ ماؤں اور بچوں کو طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ خواتین کو تمام شعبوں میں ترقی کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ ملک کی پہلی ریاست ہے جس نے مقامی اداروں میں خواتین کے لیے 50 فیصد ریزرویشن کا نفاذ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کمیشن خواتین کو درپیش مسائل کو نہ صرف سمجھتا ہے بلکہ ان مسائل کے حل کو یقینی بناتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب کی ذمہ داری ہے کہ وہ بچوں کو مساوی حقوق دے کر ان کی پرورش کریں۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن خواتین کے تحفظ کے حقوق کے بارے میں بیداری پیدا کرکے خواتین کے ساتھ کھڑا ہے۔

 انہوں نے یاد دلایا کہ خواتین اپنے مسائل کیلئے خواتین کی ہیلپ لائن 198 پر یا پوسٹل، ٹویٹر، ای میل وغیرہ کے ذریعہ یا کمیشن نمبر 9490555533 پر رابطہ کرسکتی ہیں۔