حیدرآباد

زانیوں کی رہائی کے خلاف شاہین باغ طرز پر احتجاج کی ضرورت

شاہین باغ کے احتجاج کی طرح اندرا پارک پر بھی احتجاج منظم کرنا چاہئے ۔ اس گول میز کانفرنس سے خالدہ پروین، کے شازیا، کنیز فاطمہ، دیوی، کرشنا کماری، اسکائی بابا، سریندر سنگھ، ایم لکشمی اور آشالتا نے بھی خطاب کیا۔

حیدرآباد: بلقیس بانو کی اجتماعی عصمت ریزی اور ان کے خاندان کے7 افراد کے قتل کے 11مجرموں کی رہائی کے خلاف شاہین باغ کے طرز پر ریاست تلنگانہ میں بھی احتجاج منظم کرنے کی ضرور ت ہے۔

بلقیس بانو سے اظہار یگانگت اور مجرموں کی رہائی کے خلاف ہفتہ کے روز ویمن اینڈ ٹرانس جینڈر (مخنث) جائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے مخدوم بھون کے راج بہار گوڑ ہال میں منعقدہ ایک گول میز کانفرنس میں مختلف قائدین نے اظہار خیال کرتے ہوئے یہ بات کہی۔

ڈاکٹرکمار نے اپنی تقریر میں کہا کہ این آر سی کے نفاذ کے خلاف دہلی کے شاہین باغ میں جس طرح احتجاج منظم کیا گیا تھا ٹھیک اسی طرز پر ریاست تلنگانہ میں بھی زانیوں اور قاتلوں کی رہائی کے خلاف احتجاج منظم کیا جانا چاہئے۔ جس کا مقصد بلقیس بانو سے اظہار یگانگت کے ساتھ حکومت گجرات کی مذمت کرنا ہے۔

 جس نے یوم آزادی کے موقع پر ان مجرموں کو جیل سے رہا کیا تھا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی، ملک کے جمہوری واخلاقی اقدار کو تباہ کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ہر سال عصمت ریزی کیس میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

مختلف عدالتوں میں عصمت ریزی کے ہزاروں کی تعداد میں کیس کے التواء ہیں۔ وزیر اعظم لال قلعہ کی فصیل سے ایک طرف خواتین کو بااختیار بنانے اور ان کا احترام کرنے کی پند ونصیحت کرتے ہیں تو دوسری طرف اُن کی آبائی ریاست گجرات کی حکومت ہی، یوم آزادی کے موقع پر احتماعی عصمت ریزی و قتل کے11مجرموں کو معافی دے کر انہیں جیل سے رہا کرتی ہے۔

مجرموں کی رہائی سے بیرون ممالک میں ہندوستان کی شبہ داغدار ہوئی ہے۔ قاتلو ں اور زانیوں کی رہائی کے بعد ان کا خیرمقدم کرنا انتہائی قابل مذمت اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجرموں کی رہائی کے خلاف3مرحلوں میں تلنگانہ میں احتجاج منظم کرنے کی ضرورت ہے۔

کلکٹر یٹس کے روبرو دھرنا اور تلنگانہ بند بھی منظم کرنا چاہئے۔ خاتون مقرر نے ارکان پارلیمنٹ، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس اور ممبئی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو احتجاجی مکتوبات روانہ کرتے ہوئے مجرموں کی رہائی کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرنا چاہئے۔

 شاہین باغ کے احتجاج کی طرح اندرا پارک پر بھی احتجاج منظم کرنا چاہئے اور پارک پر مستقل طور پر ایک ٹینٹ نصب کرنا چاہئے۔ اس گول میز کانفرنس سے خالدہ پروین، کے شازیا، کنیز فاطمہ، دیوی، کرشنا کماری، اسکائی بابا، سریندر سنگھ، ایم لکشمی اور آشالتا نے بھی خطاب کیا۔