حیدرآباد

سرکاری اشتہارات میں مسلم مجاہدین آزادی کی تصاویر ندارد : محمد علی شبیر

محمد علی شبیر نے آزادی کی ڈائمنڈ جوبلی کے ضمن میں ٹی آر ایس حکومت کی جانب سے جاری کردہ سرکاری اشتہارات میں مسلم مجاہدین آزادی کو نظر انداز کرنے پر چیف منسٹر کے سی آر کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

حیدرآباد: سابق وزیر و قائد اپوزیشن محمد علی شبیر نے آزادی کی ڈائمنڈ جوبلی کے ضمن میں ٹی آر ایس حکومت کی جانب سے جاری کردہ سرکاری اشتہارات میں مسلم مجاہدین آزادی کو نظر انداز کرنے پر چیف منسٹر کے سی آر کو شدید تنقید کا نشانہ بنایااور کہا کہ سرکاری اشتہار میں ایک بھی مسلم مجاہدآزادی کی تصویر کو شائع نہ کرنا انتہائی بدبختانہ اور افسوسناک ہے۔

واضح رہے کہ 8/ اگست کو مختلف اخبارات میں ”سواتنتربھارت وجرواتسوالو“ کے ضمن میں اشتہارات شائع کئے گئے تھے جن میں مختلف مذاہب کے مجاہدین آزادی کی تصاویر کو نمایاں طور پر پیش کیا گیا لیکن افسوس کے ان تصاویر میں ایک بھی مسلم مجاہد آزادی شامل نہیں ہے۔

آج جاری کردہ اپنے ایک صحافتی بیان میں کانگریس کے سینئر قائد محمد علی شبیر نے کہا کہ ملک کی آزادی میں حصہ لینے اور اپنی جانوں کو قربان کرنے والے مسلم مجاہدین کی ایک طویل فہرست ہے جنہیں نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ مسلم مجاہدین آزادی کو، اشتہار تیار کرنے والے عہدیداروں نے جان بوجھ کر نظر انداز کردیا ہے۔

یہاں تک کے اس اشتہار میں ممتاز مجاہد آزادی مولانا ابوالکلام آزاد کو تک نظر انداز کیا گیا ہے جنہوں نے تحریک آزادی کے دوران طویل عرصہ تک جیل کی صعوبتوں کو برداشت کیا تھا۔ محمد علی شبیر نے بتایا کہ انہوں نے اس سلسلہ میں چیف منسٹر کے سی آر کو ایک مکتوب بھی روانہ کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ چیف منسٹر کے سی آر مسلمانوں اور مسلم قائدین کو پسند نہیں کرتے۔

چیف منسٹر نے آج تک مولانا ابوالکلام آزاد ایک بھی یوم پیدائش تقریب میں شرکت نہیں کی جو ہر سال 11نومبر کو قومی یوم تعلیم کے طور پر منائی جاتی ہے۔ انہوں نے اگر غلطی سے اشتہار میں مسلم مجاہدین آزادی کی تصویر شائع نہیں کی گئی تواس کے ذمہ دار عہدیداروں کے خلاف کاروائی کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم مجاہدین کی توہین کا یہ ایک ہی واقعہ نہیں ہے۔

کے سی آر حکومت مسلسل مسلمانوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ ٹی آر ایس حکومت میں 6 مساجد غیر قانونی طور پر شہید کی گئی۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر عہدیداروں کی غلطی ہے تو ان کے خلاف کاروائی کیوں نہیں کی گئی؟۔ محمد علی شبیر نے سرکاری اشتہار میں مسلم مجاہدین آزادی کو نظرانداز کرنے پر غیر مشروط معذرت خواہی کرنے اور خاطی عہدیداروں کے خلاف کاروائی کرنے کا چیف منسٹر سے مطالبہ کیا۔