سوشیل میڈیا
ٹرینڈنگ

ساس کے بغیر اجازت میک اپ استعمال کرنے پر خاتون نے شوہر سے طلاق کا مطالبہ کردیا

خاتون نے بتایا کہ میک اپ کے استعمال پر اس کی ساس کے ساتھ جھگڑے کے بعد اس کے شوہر نے اسے اور اس کی بہن کو گھر سے نکال دیا۔ خاتون اور اس کی بہن، جن کی شناخت پوشیدہ رکھی گئی ہے ان کا تعلق مالپورہ سے تھا اور اس نے آٹھ ماہ قبل دو بھائیوں سے شادی کی تھی۔

لکھنؤ: ساس کے میک اپ استعمال کرنے پر خاتون نے شوہر سے طلاق مانگ لی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آگرہ میں خاتون اپنی ساس کی جانب سے اجازت کے بغیر میک اپ کے استعمال پر شوہر سے طلاق کا مطالبہ کررہی ہے۔

متعلقہ خبریں
ایک ہونہار لڑکی جسے’’جہیز‘‘ نے مار دیا
سنگ دل اولاد نے ضعیف ماں کو گھر سے باہر نکال دیا
باپ کا لڑکے سے خلع کا مطالبہ کرنا
شوہر کا ماں کے ساتھ وقت گزارنا اور اسے رقم دینا گھریلو تشدد نہیں: کورٹ
طلاق دینے سے متعلق ایک سوال کے جواب کی دوبارہ اشاعت

خاتون نے بتایا کہ میک اپ کے استعمال پر اس کی ساس کے ساتھ جھگڑے کے بعد اس کے شوہر نے اسے اور اس کی بہن کو گھر سے نکال دیا۔ خاتون اور اس کی بہن، جن کی شناخت پوشیدہ رکھی گئی ہے ان کا تعلق مالپورہ سے تھا اور اس نے آٹھ ماہ قبل دو بھائیوں سے شادی کی تھی۔

اس نے آگرہ پولیس کے فیملی کونسلنگ سینٹر کو بتایا کہ جب تک اسے پتہ نہیں چلا کہ اس کی ساس اس کا میک اپ استعمال کر رہی ہیں تب تک سب کچھ ٹھیک تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب بھی انہیں کسی تقریب میں جانا ہوتا تو ان کے پاس میک اپ نہیں ہوتا کیونکہ ان کے شوہر کی والدہ اسے ختم کر دیتی تھیں۔

خاتون نے بتایا کہ اس کی ساس اُسے کے کمرہ کے اندر کپڑے پہنتی اور اُس کا میک اپ بھی استعمال کرتی ہے۔ خاتون کے مطابق جب اس نے اس معاملہ پر اپنی ساس سے بات کی اور اسے استعمال نہ کرنے کو کہا تو ان میں لڑائی ہو گئی، جو بعد میں اس نے اپنے بیٹے کو سنائی، جس نے اسے گالیاں دینا شروع کر دیں۔

بعد میں صورتحال مزید بگڑ گئی اور خاتون اور اس کی بہن کو گھر سے باہر نکال دیا گیا جس کے بعد دو ماہ سے بہنیں اپنے ماموں کے گھر رہ رہی ہیں۔ کونسلر امیت گوڑ کے مطابق خاتون اور اس کی ساس کو کونسلنگ اور مسئلہ حل کرنے کے لیے اتوار کو پریوار پرمرش کیندر میں بلایا گیا تھا۔

تاہم گور کے مطابق خاتون طلاق کے لیے درخواست دینے کے لیے پرعزم ہے، کیونکہ ان کی رائے میں یہ معاملہ میک اپ کے استعمال سے بڑھ کر گھریلو زیادتی کے معاملے میں بدل گیا ہے۔

a3w
a3w