حیدرآباد

نظام آباد سے پی ایف آئی کے مزید3ارکان گرفتار

ان ملزمین پر دیگر برادری کے افراد کو نشانہ بنانے کیلئے سادہ نوجوانوں کو مہلک ہتھیاروں کی تربیت دینے کا الزام ہے۔ ان ملزمین کے خلاف آئی پی سی کے مختلف دفعات اور یو اے پی اے ایکٹ کے تحت کیس درج کرلیا ہے۔

حیدرآباد: نظام آباد ٹاؤن پولیس نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے مبینہ 3ارکان کو گرفتار کرلیا ہے ان پر نوجوانوں کو مذہبی منافرت پھیلا نے کی تربیت دینے کا الزام ہے۔ پولیس نے40 سالہ شیخ سعد اللہ،22 سالہ محمد عمران اور 27 سالہ عبدالمبین کو گرفتار کرلیا ہے۔

 ان ملزمین پر دیگر برادری کے افراد کو نشانہ بنانے کیلئے سادہ نوجوانوں کو مہلک ہتھیاروں کی تربیت دینے کا الزام ہے۔ ان ملزمین کے خلاف آئی پی سی کے مختلف دفعات اور یو اے پی اے ایکٹ کے تحت کیس درج کرلیا ہے۔ نظام آباد پولیس کمشنر کے آر ناگراجو نے بتایا کہ اس کیس میں گرفتار شدگان کی تعداد بڑھ کر 4 ہوگئی ہے۔

 مزید30افراد کی شناخت کرلی گئی ہے۔ مابقی افراد کو گرفتار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ قبل ازیں پولیس نے 52سالہ عبدالقادر کو مارشل آرٹ کی تربیت فراہم کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے۔پولیس کے مطابق پی ایف آئی ارکان نے تربیت دینے کے لئے عبدالقادر کی خدمات حاصل کررکھی تھی۔

 سعد اللہ نے مبینہ طور پر تربیت دینے کے معاوضہ کے طور پر6لاکھ روپے کا پیشکش کیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ ان پی ایف آئی کے ارکان کے قبضہ سے کراٹے اسٹیکس، چاقو اور لٹریچر کو لٹریچر کو ضبط کرلیا لڑیچر کا متن، مذہبی منافرت کوفروغ دینے میں معاون بتایا گیا ہے۔

یہ تمام ارکان، نظام آباد ٹاؤن کے متوطن بتائے گئے ہیں۔ کمشنرپولیس نے بتایا کہ اگرچیکہ پی ایف آئی ممنوعہ تنظیم نہیں ہے مگر اس تنظیم کے ارکان کی سرگرمیاں تعزیری کارروائی  کی متقاضی ہیں۔

تنظیم کا نیٹ ورک تیزی کے ساتھ جگتیال اور ورنگل کے علاوہ اے پی کے اضلاع کرنول اور کڑپہ تک پھیل رہا ہے۔ دریں اثنا نظام آباد کے ایم پی ڈی اروند نے الزام عائد کیا کہ چند پولیس عہدیدار پس پردہ نوجوانوں کو تربیت فراہم کررہے ہیں۔

 ڈی اروند نے نظام آباد کے پولیس کمشنر کو فوری اثر کے ساتھ خدمات سے برطرف کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مرکز کی انٹلیجنس ایجنسیوں کے دباؤ پر پولیس نے پی ایف آئی کے کارکنوں کے خلاف کاروائی کرنے پر مجبور ہوئی ہے۔

a3w
a3w