کرناٹک

کھانا، پینا اور آبادی بڑھانا یہ کام تو جانور بھی کرتے ہیں: موہن بھاگوت

جب بات انسانوں کی ہو تو سب سے موزوں وہ ہے جو سب سے کمزور کو زندہ رہنے میں مدد کرتا ہے بھاگوت نے آبادی دھماکے کا ذکر کیے بغیر کہا کہ صرف کھانا، پینا اور آبادی بڑھانا یہ کام تو جانور بھی کرتے ہیں۔ ہے نا؟ جو مضبوط ہے وہی زندہ رہے گا۔

بنگلورو: آبادی پر قابو پانے پر گرما گرم بحث کے دوران راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر آر ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے کہا ہے کہ ’سروائیول آف فٹسٹ‘ ان جانوروں پر لاگو ہوتا ہے جو کھاتے پیتے ہیں اور آبادی میں اضافہ کرتے ہیں۔

جب بات انسانوں کی ہو تو سب سے موزوں وہ ہے جو سب سے کمزور کو زندہ رہنے میں مدد کرتا ہے مسٹر بھاگوت نے چہارشنبہ کی دیر رات یہاں آبادی دھماکے کا ذکر کیے بغیر کہا کہ صرف کھانا، پینا اور آبادی بڑھانا یہ کام تو جانور بھی کرتے ہیں۔ ہے نا؟ جو مضبوط ہے وہی زندہ رہے گا۔ یہ جنگل کا قانون ہے۔ سب سے موزوں ترین کی بقا، یہ سچائی ہے۔

تاہم، ان کا کہنا تھا کہ یہ قاعدہ جانوروں پر لاگو ہے انسانوں کے لیے نہیں۔ انسانوں میں سب سے موزوں وہ ہے جو دوسروں کو زندہ رہنے دے۔ موزوں ترین کمزور کو زندہ رہنے میں مدد کرے گا۔ یہی انسان کے افضل ہونے کا مفہوم ہے۔

بھاگوت نے یہ بیان سری ستیہ سائی یونیورسٹی فار ہیومن ایکسیلنس کے پہلے کانووکیشن میں دیا۔ یہاں انہوں نے کرکٹر سنیل گواسکر، اسرو کے سابق سربراہ کے کستوری رنگن، ہندوستانی ہندستانی گلوکار ایم وینکٹیش کمار، نیوکلیئر فزیکسٹ آر چدمبرم، ماہر ماحولیات پورنیما دیوی برمن اور سی سری نواس کو بہت سے لوگوں کو مفت صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے پر اعزاز سے نوازا کیا گیا۔

سرسنگھ چالک کے اس بیان کو اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے چند روز قبل دیئے گئے اس بیان کے تناظر میں دیکھا جارہا ہے، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر آبادی میں عدم توازن برقرار رہا تو اس سے افراتفری اور انتشار پھیل سکتا ہے۔