سوشیل میڈیا

فیس بک سے 11 ہزار ملازمین کو نکال دیا گیا

رپورٹ کے مطابق جہاں عالمی وبا کورونا کے بعد ٹیکنالاجی کمپنیوں کو بڑے پیمانے پر وسعت ملی تھی وہاں اب دہائیوں بعد ہونے والی مہنگائی اور تیزی سے بڑھتے ہوئے شرح سود کے باعث ان کمپنیوں کو رواں سال مشکلات کا سامنا ہے۔

نیویارک: میٹا پلیٹ فارم نے کہا ہے کہ کمپنی کے 11 ہزار سے زائد (13 فیصد) ملازمین کو برطرف کیا جائے گا جو کہ رواں سال کمپنی سے نکالے جانے والے ملازمین کی سب سے بڑی تعداد ہوگی کیونکہ فیس بک کمپنی کو کمزور اشتہاری مارکیٹ میں رہتے ہوئے میٹاورس ٹیکنالوجی پر زور دینے کی وجہ سے بڑھتے ہوئے اخراجات کا سامنا ہے۔

غیرملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق میٹا کمپنی کی 18 سالہ تاریخ میں پہلی بار بڑے پیمانے پر برطرفیاں ٹوئٹر اور مائیکرو سافٹ سمیت دیگر اہم کمپنیوں سے ملازمین کی برطرفیوں کا ایک تسلسل ہے جہاں ہزاروں افراد کو ان کی ملازمت سے نکال دیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق جہاں عالمی وبا کورونا کے بعد ٹیکنالاجی کمپنیوں کو بڑے پیمانے پر وسعت ملی تھی وہاں اب دہائیوں بعد ہونے والی مہنگائی اور تیزی سے بڑھتے ہوئے شرح سود کے باعث ان کمپنیوں کو رواں سال مشکلات کا سامنا ہے۔

میٹا کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو افسر مارک زکربرگ نے ملازمین کے نام ایک پیغام میں کہا کہ ’نہ صرف آن لائن تجارت پہلے کے رجحانات پر واپس آ گئی ہے، بلکہ معاشی بدحالی، مسابقت میں اضافہ اور اشتہارات کے نقصان نے ہماری آمدنی توقع سے زیادہ کم کر دی ہے۔

‘رپورٹ کے مطابق میٹا کمپنی صوابدیدی اخراجات کو کم کرنے اور پہلی سہ ماہی تک اپنی بھرتیوں کے عمل کو روکنے کی مدت کو بڑھانے کا بھی ارادہ رکھتی ہے۔