تلنگانہ

تلنگانہ میں تمام چیک پوسٹس ختم، ٹرانسپورٹ نظام میں بڑی تبدیلی،ریاستی وزیر پونم پربھاکر کا بڑا اعلان

وزیر نے بتایا کہ ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ اب آن لائن ریونیو کلیکشن ماڈل پر منتقل ہو چکا ہے اور گزشتہ 10 برسوں میں محکمے میں موجود بے ضابطگیوں کو ختم کرنے کے لیے ڈیجیٹل شفافیت نافذ کی گئی ہے، تاکہ عوام کو تیز، شفاف اور جدید سہولتیں فراہم کی جا سکیں۔

حیدرآباد: تلنگانہ حکومت نے ریاست بھر میں تمام ٹرانسپورٹ چیک پوسٹس ختم کرنے کا فیصلہ کر کے عوام اور ٹرانسپورٹ سیکٹر میں نیا باب رقم کر دیا ہے۔ وزیرِ ٹرانسپورٹ پونم پربھاکر نے خیرت آباد ٹرانسپورٹ آفس میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ دو ماہ قبل ہی یہ فیصلہ کیا گیا تھا اور آج سے یہ مکمل طور پر نافذ ہو چکا ہے۔

متعلقہ خبریں
حضرت مظہر الدین چشتی القادری رحمہ اللہ کے 54ویں عرس کی تقاریب اختتام پذیر—ہزاروں عقیدت مندوں کی شرکت
فوڈ فیسٹیول کا مقصد طلباء کی تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دینا اور میعاری پکوانوں سے واقف کروانا
جسٹس سید شاہ محمد قادری کی بڑی صاحبزادی کا انتقال
ہائی کورٹ کی حائیڈرا کمشنر پر کڑی تنقید، "عدالتی طاقت دکھانا پڑا تو دکھائیں گے!”
پروفیسر محمد مسعود احمد کا دورہ قطر، بحرین و سعودی عرب

وزیر نے کہا کہ چیک پوسٹس کے خاتمے کا مقصد نظام کو شفاف، آن لائن اور عوام دوست بنانا ہے۔ اب تمام فیس، کلیئرنس اور لین دین ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ذریعے کیے جائیں گے تاکہ بدعنوانی اور تاخیر کا مکمل خاتمہ ہو۔

انہوں نے بتایا کہ ای وی پالیسی کے نفاذ کے بعد حکومت نے 577 کروڑ روپے کا ٹیکس معاف کیا، جس کے نتیجے میں ریاست میں الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت کا حصہ 0.03 فیصد سے بڑھ کر 1.13 فیصد ہو گیا۔ وزیر نے کہا کہ حکومت نے 20 ہزار الیکٹرک آٹوز، 10 ہزار ایل پی جی و سی این جی آٹوز اور 25 ہزار ریٹروفٹنگ گاڑیاں اجازت دی ہیں۔

وزیر نے مزید کہا کہ ریاست میں واہن اور سارتھی سسٹم جلد نافذ کیا جائے گا اور اسکروپنگ پالیسی کے تحت پرانی گاڑیوں کو مرحلہ وار ختم کیا جائے گا۔ ہر گاڑی پر ریڈیم اسٹیکرز لازمی ہوں گے، اور تمام ٹرانسپورٹ دفاتر میں اے آئی ٹیکنالوجی کے ذریعے نگرانی اور ریکارڈنگ کی جائے گی تاکہ کسی بھی غیر قانونی سرگرمی کو ہیڈ آفس سے براہِ راست مانیٹر کیا جا سکے۔

انہوں نے بتایا کہ ڈرائیونگ مہارت اور روڈ سیفٹی کے لیے آگاہی پروگرامز ریاست بھر میں جاری ہیں، حیدرآباد کے ناچارم اور کریم نگر میں چلڈرن روڈ سیفٹی پارکس قائم کیے جا چکے ہیں، اور کالجوں میں روڈ سیفٹی کلبس بھی بنائے جا رہے ہیں۔

پونم پربھاکر نے بتایا کہ ریاست میں 1.7 کروڑ گاڑیاں رجسٹرڈ ہیں، اور حکومت کا مقصد ہے کہ روڈ حادثات میں نمایاں کمی لائی جائے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اوور لوڈنگ اور غیر قانونی ٹرانسپورٹ پر سخت کارروائی جاری رہے گی اور چیک پوسٹس ختم ہونے کے باوجود انفورسمنٹ ٹیمیں مزید مضبوط کر دی گئی ہیں۔

وزیر نے بتایا کہ ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ اب آن لائن ریونیو کلیکشن ماڈل پر منتقل ہو چکا ہے اور گزشتہ 10 برسوں میں محکمے میں موجود بے ضابطگیوں کو ختم کرنے کے لیے ڈیجیٹل شفافیت نافذ کی گئی ہے، تاکہ عوام کو تیز، شفاف اور جدید سہولتیں فراہم کی جا سکیں۔