شہری علاقوں کو پانی کی فراہمی کیلئے ’امرت 2.0‘ اسکیم۔ 2 لاکھ 99 ہزار کروڑ روپے خرچ کیے جا رہے ہیں: بنڈی سنجے
تلنگانہ کے ضلع کریم نگر کے چپہ ڈنڈی میں انہوں نے 36.3 کروڑ روپے کے مصارف سے پانی کی بہتری سے متعلق اسکیم (واٹر امپروومنٹ اسکیم) کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔ اس موقع پر انہوں نے افتتاحی تختی کی نقاب کشائی بھی کی۔

حیدرآباد: مرکزی مملکتی وزیرداخلہ بنڈی سنجے کمار نے کہا ہے کہ ’امرت 2.0 اسکیم کے تحت ملک بھر کے شہری علاقوں میں بسنے والوں کو پینے کے پانی کی فراہمی کے مقصد سے مرکزی حکومت 2 لاکھ 99 ہزار کروڑ روپے خرچ کر رہی ہے۔
تلنگانہ کے ضلع کریم نگر کے چپہ ڈنڈی میں انہوں نے 36.3 کروڑ روپے کے مصارف سے پانی کی بہتری سے متعلق اسکیم (واٹر امپروومنٹ اسکیم) کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔ اس موقع پر انہوں نے افتتاحی تختی کی نقاب کشائی بھی کی۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چپہ ڈنڈی میونسپلٹی کے ہر گھر کو پینے کے پانی کی مناسب فراہمی کو یقینی بنانے کی غرض سے 36 کروڑ 30 لاکھ روپے کی لاگت سے پائپ لائن، واٹر سمپ اور دیگر تعمیراتی کام کئے جا رہے ہیں، جس پر انہیں خوشی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 25 جون 2015 کو شروع کی گئی ’امرت 1.0‘ اسکیم کے تحت مرکزی حکومت نے اپنی جانب سے 50 ہزار کروڑ روپے خرچ کئے تھے۔ اس اسکیم کے ذریعہ اب تک ملک بھر میں 1 کروڑ 34 لاکھ پانی کے کنکشن فراہم کئے جا چکے ہیں، جبکہ 1 کروڑ 2 لاکھ سیوریج کنکشن بھی دیئے گئے ہیں۔
علاوہ ازیں 2,411 پارکس کو بھی ترقی دی گئی ہے۔بنڈی سنجے نے کہا کہ سال 2021 میں ’امرت 2.0‘ اسکیم کا آغاز کیا گیا، جو پانچ سال تک نافذ العمل رہے گی۔
اس مرحلہ میں مرکز، ریاستوں اور بلدی اداروں کے اشتراک سے 2 لاکھ 99 ہزار کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے۔ ان میں مرکز کا حصہ 76,760 کروڑ روپے ہوگا، جسے وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت نے منظور کیا ہے۔