تلنگانہ میں بی جے پی کیخلاف پوسٹرس اورجے پی نڈا کی علامتی سمادھی
قومی صدر جے پی نڈا کی علامتی سمادھی بنائی گئی جن کا کہنا ہے کہ نڈا نے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا، ان افراد نے وہاں پوسٹرلگایا جس میں کہاگیا کہ 2016 میں جے پی نڈا نے مرکزی وزیر صحت کی حیثیت سے منوگوڑو حلقہ کا دورہ کیاتھا۔
حیدرآباد: تلنگانہ کے منوگوڑو حلقہ کے ضمنی انتخاب کے سلسلہ میں چنڈوربلدیہ میں دیواروں پر بی جے پی کے خلاف پوسٹرس لگائے گئے ہیں۔ نامعلوم افراد کی جانب سے مختلف مقامات پر لگائے گئے۔
ان پوسٹرس میں بی جے پی امیدوار راج گوپال ریڈی کی کامیابی پر تین ہزار روپئے وظیفہ دیئے جانے کے وعدہ کا مضحکہ اڑاتے ہوئے پوچھا جارہا ہے کہ تلنگانہ میں ضعیف افراد، بیواوں اور تنہا زندگی گذارنے والی خواتین کو ریاستی حکومت کی جانب سے دیئے جانے والے وظیفہ سے زیادہ وظیفہ کیا دوسری ریاستوں میں دیاجارہا ہے؟
تلگو زبان میں لگائے گئے ان پوسٹرس میں بی جے پی امیدوار راج گوپال ریڈی کو چیلنج کیا گیا کہ کیا کسی ریاست میں یہ کہنے کی ہمت ہے کہ وہ ان افراد کو تلنگانہ سے زیادہ پنشن دے رہی ہے؟ساتھ ہی سوال کیا گیا کہ تلنگانہ میں دی جانے والی پنشن سے زیادہ پنشن ان افراد کو بی جے پی اقتدار والی ریاستوں میں دی جارہی ہے؟۔
اسی دوران ضلع کے چوٹ اُپل منڈل کے دنڈوملکاپورم میں نامعلوم افراد کی جانب سے بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کی علامتی سمادھی بنائی گئی جن کا کہنا ہے کہ نڈا نے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا، ان افراد نے وہاں پوسٹرلگایا جس میں کہاگیا کہ 2016 میں جے پی نڈا نے مرکزی وزیر صحت کی حیثیت سے منوگوڑو حلقہ کا دورہ کیاتھا۔
اس موقع پر انہوں نے ڈنڈوملکاپورم میں فلورائیڈ ریسرچ سنٹر قائم کرنے کا وعدہ کیاتھا۔اسی سال، ریاستی حکومت نے اس تحقیقی مرکز کے قیام کے لیے ڈنڈوملکاپورم میں 8.2 ایکڑ اراضی الاٹ کی تھی تاہم مرکز ی حکومت نے اس یقین دہانی کے باوجود ایک پیسہ بھی نہیں دیا ۔ اس پر برہمی کا اظہار کرنے والے بعض افراد نے نڈاکی علامتی سمادھی بنائی اور اس پر ان کی تصویر بھی رکھ دی۔