ارتداد کا سلسلہ جاری، مسلم خاتون نے ہندو مذہب قبول کرلیا
مسلم خاتون کی شناخت شبنم آرا بیگم کے نام سے ہوئی ہے۔ انہوں نے 2 جنوری 2023 کو آسام کے جموگورہاٹ ضلع میں ہندو مذہب اختیار کیا جس کے بعد ان کا نام شبنم کشیپ رکھ دیا گیا ہے۔
گوہاٹی: آسام میں ایک مسلم خاتون نے اسلام چھوڑ کر سناتن دھرم کو قبول کرلیا ہے۔ اس خاتون نے 2 جنوری 2023 کو سونیت پور ضلع میں جموگورہاٹ کے قریب تاریخی شیوا پیٹھ ناگ شنکر مندر میں ہندو سناتن دھرم قبول کیا۔
مسلم خاتون کی شناخت شبنم آرا بیگم کے نام سے ہوئی ہے۔ انہوں نے 2 جنوری 2023 کو آسام کے جموگورہاٹ ضلع میں ہندو مذہب اختیار کیا جس کے بعد ان کا نام شبنم کشیپ رکھ دیا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق خاتون نے ہندو سناتنی دھرم کو اپنانے کے لئے وشو ہندو مہاسنگھ کو تحریری درخواست دی۔ ان کی اس خواہش کے بعد 2 جنوری 2023 کو شیو پیٹھ میں مکمل ہندو سناتنی مذہب کی روایات کے مطابق ویدک منتروں کی گونج میں اگنی کے سامنے انہوں نے اسلام چھوڑ کر ہندو مذہب اختیار کرلیا۔
شبنم آرا بیگم نے بعد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج میں نے سناتن دھرم اپنالیا ہے اور اپنا نام بدل کر شبنم کشیپ رکھ لیا ہے۔
شبنم کشیپ نے دعویٰ کیا کہ وہ بچپن سے ہی سناتن دھرم کی طرف راغب تھیں جسے دنیا کا قدیم ترین مذہب کہا جاتا ہے۔
شبنم نے یہ بھی کہا کہ ان کی والدہ اور بھائی نے بھی اس فیصلے کی حمایت کی اور انہوں نے مذہب کی تبدیلی پر کوئی اعتراض نہیں کیا۔
اسی دوران ہندو مذہب کے ایک نوجوان پرنجیت مہانتا نے شبنم کو قبول کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ شبنم کشیپ آج سے اس کی بڑی بہن ہیں۔ پرنجیت نے مستقبل میں ایک بھائی کی طرح ان کے ساتھ رہنے اور مختلف امور میں ان کی مدد کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
مہانتا نے مزید کہا کہ اسلام کو ترک کرنے اور ہندو مذہب اختیار کرنے کا ایسا عمل، آنے والے دنوں میں ہندو مذہب کی طرف راغب ہونے والے لوگوں کی تعداد میں اضافہ کرے گا۔