حیدرآباد

دفتر ٹی ایس پی ایس سی کے گھیراؤ کی کوشش‘ شرمیلا گرفتار

شرمیلا کے اچانک دفتر ٹی ایس پی ایس سی پہنچ جانے سے نامپلی کے اطراف واکناف کے علاقوں میں افراتفری پھیل گئی۔ حالات کو قابو میں کرنے کیلئے پولیس کی بڑی تعداد کو روانہ کیا گیا۔ علاقہ میں ٹرافک کی آمد و رفت میں شدید رکاوٹیں پیش آئیں۔

حیدرآباد: صدر وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی وائی ایس شرمیلا کی جانب سے دفتر ٹی ایس پی ایس سی کے گھیراؤ کی کوشش اُس وقت کشیدگی کی نذر ہوگئی جب پولیس نے شرمیلا کو گرفتار کرلیا۔

متعلقہ خبریں
جعلی جنرل انشورنس پالیسی کا ریاکٹ بے نقاب، 3 ملزمین گرفتار
اسلام کیخلاف سازشیں قدیم طریقہ کار‘ ناامید نہ ہونے مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کا مشورہ
پرچہ سوالات افشاء کیس میں گرفتاریوں کی تعداد 100 تک پہنچ جائے گی
تلنگانہ میں گروپ امتحانات کے شیڈول کااعلان
اقلیتی طلبہ کو گروپ I امتحان کی مفت کوچنگ

 ٹی ایس پی ایس سی پر چہ سوالات کے افشاء معاملہ کے خلاف آج شرمیلا نے دفتر ٹی ایس پی ایس سی کے روبرو احتجاج کیا۔ وہ اپنے حامیوں کے ہمراہ سڑک پر بیٹھ گئیں  جس سے کچھ دیر کیلئے ٹرافک کی آمد ورفت میں رکاوٹ پیدا ہوئی۔ پولیس نے فوری مقام واقعہ پر پہنچ کر شرمیلا کو گرفتار کرلیا۔

 ٹی ایس پی ایس سی پیپر لیک کی تحقیقات سی بی آئی کے حوالے کرنے کیلئے شرمیلا نے احتجاج کیا۔ حالات اُس وقت کشیدہ ہوگئے جب پولیس نے شرمیلا کو دفتر میں داخل ہونے سے روک دیا۔ جس کے بعد شرمیلا احتجاجاً سڑک پر بیٹھ گئیں۔

شرمیلا نے پولیس سے پرامن انداز میں احتجاج منظم کرنے کیلئے اجازت طلب کی تاہم پولیس نے اجازت دینے سے انکار کردیا۔ شرمیلا نے کہا کہ پیپر لیک معاملہ میں ریاستی حکومت کا طرز عمل غیر مناسب ہے۔ ریاستی وزیر کے ٹی راما راؤ سارے معاملہ کیلئے صرف دو افراد کو ذمہ دار قرار دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2017 سے مسلسل پرچہ لیک ہونے کی خبریں آرہی ہے اور دوسری طرف تحقیقات کیلئے تشکیل دی گئی ایس آئی ٹی شواہد حاصل کرنے میں اب تک ناکام ثابت ہوئی ہے۔ جب بھی اس سلسلہ میں اپوزیشن آواز اٹھا رہی ہے‘ فرضی مقدمہ دائر کرتے ہوئے آواز کو دبایا جارہا ہے۔

 یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ سابق میں بھی شرمیلا نے دفتر ٹی ایس پی ایس سی کے باہر احتجاج کرنے کی کوشش کی تھی تاہم پولیس نے انہیں گھر پر نظر بند کردیا تھا۔ آج شرمیلا نے پولیس کو بغیر کوئی اطلاع دیئے دفتر ٹی ایس پی ایس سی پہنچ گئیں اور احتجاج کرنے کی کوشش کی۔

 ٹی ایس پی ایس سی پرچہ سوالات لیک ہونے کے مسئلہ پر کانگریس‘ بی جے پی، بی ایس پی اور وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی کافی برہم ہیں۔ ہر جماعت اپنے طور پر الگ الگ طریقہ سے احتجاج کررہی ہے۔

اسی سلسلہ کے تحت وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی کی جانب سے آج دفتر ٹی ایس پی ایس سی کے گھیراؤ کی اپیل کی گئی تھی۔ شرمیلا نے صدرنشین ٹی ایس پی ایس سی کو تحریری یادداشت حوالہ کرنے کی کوشش کی تاہم پولیس نے اجازت دینے سے انکار کردیا۔

 شرمیلا کے اچانک دفتر ٹی ایس پی ایس سی پہنچ جانے سے نامپلی کے اطراف واکناف کے علاقوں میں افراتفری پھیل گئی۔ حالات کو قابو میں کرنے کیلئے پولیس کی بڑی تعداد کو روانہ کیا گیا۔ علاقہ میں ٹرافک کی آمد و رفت میں شدید رکاوٹیں پیش آئیں۔