دہلی

کجریوال کے بنگلہ کے سامنے بی جے پی مہیلا مورچہ کا احتجاج (ویڈیو)

دہلی میں پوروانچلی ووٹ بینک پر نظر رکھتے ہوئے برسراقتدار عام آدمی پارٹی اور اپوزیشن بی جے پی نے جمعہ کے دن بہار اور اترپردیش کے مائیگرنٹس کی فلاح و بہبود کے دعوے کئے۔

نئی دہلی: دہلی میں پوروانچلی ووٹ بینک پر نظر رکھتے ہوئے برسراقتدار عام آدمی پارٹی اور اپوزیشن بی جے پی نے جمعہ کے دن بہار اور اترپردیش کے مائیگرنٹس کی فلاح و بہبود کے دعوے کئے۔

متعلقہ خبریں
گالی دینا ہی بی جے پی کی سب سے بڑی قابلیت:عام آدمی پارٹی
آتشی نے دہلی کی 8 ویں چیف منسٹر کی حیثیت سے جائزہ حاصل کرلیا
سی اے اے ریمارکس پر ہندو مہاجرین کا کجریوال کی قیام گاہ کے باہر احتجاج (ویڈیو)
شیوسینا قائد آدتیہ ٹھاکرے کی چیف منسٹر دہلی سے ملاقات
کجریوال کے خلاف بی جے پی کی ”جھوٹا کہیں کا“ مہم کا آغاز

دونوں کا کہنا ہے کہ وہ ان مائیگرنٹس کے حقیقی خیرخواہ ہیں۔ بی جے پی مہیلا مورچہ نے عام آدمی پارٹی سربراہ اروند کجریوال کے بنگلہ کے سامنے احتجاج کیا۔ انہوں نے یہ احتجاج ان کے بقول کجریوال کے مخالف پوروانچل تبصرہ پر کیا۔

سابق چیف منسٹر دہلی نے اس کا توڑکرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ غیرمجاز کالونیوں اور جھگی جھونپڑیوں میں بنیادی اور علاج معالجہ کی سہولتیں فراہم کرتے ہوئے پوروانچلیوں کو باوقار زندگی انہوں نے ہی فراہم کی۔ دہلی اسمبلی الیکشن میں پوروانچلی ووٹوں کے لئے مقابلہ تیز ہوگیا ہے۔

بی جے پی نے کجریوال کے اس مبینہ بیان پر احتجاج کیا کہ پوروانچل کے لوگ فیک ووٹرس ہیں۔ عام آدمی پارٹی نے بھگوا جماعت پر الزام عائد کیا کہ وہ اس پر راج نیتی کررہی ہے۔ نقصان پر قابو پانے کی کوشش میں کجریوال نے جمعہ کے دن بی جے پی کی مرکزی حکومت کو موردِالزام ٹھہرایا کہ اس نے غیرمجاز کالونیوں میں کوئی ترقیاتی کام انجام نہیں دیئے۔

انہوں نے کہا کہ پوروانچل سے دہلی آنے والے لوگ کچی بستیوں (سلمس) میں رہتے ہیں۔ 2014 سے قبل ان سلمس میں زندگی بڑی دشوار تھی۔ ہر طرف گندگی اور کیچڑ تھا۔ زندگی عذاب بنی ہوئی تھی۔ علاقہ میں کوئی ترقی نہیں تھی۔ سپریم کورٹ اور مرکزی حکومت کے آرڈر کے باوجود وہاں کوئی ترقی نہیں ہوئی۔ ان سلمس میں 90 فیصد پوروانچلی رہتے ہیں۔

کجریوال نے کہا کہ میں بی جے پی سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ اس نے گزشتہ 10 برس میں سلمس میں کیا کام کیا؟۔ بی جے پی صرف احتجاج کرنے والی پارٹی ہے۔ وہ صرف دھرنا دیتی ہے اور گندی سیاست کرتی ہے۔ وہ جنتا کے لئے کا م ہی نہیں کرسکتی۔ دہلی کے ایک کروڑ 55 لاکھ ووٹرس میں تقریباً 42 فیصد پوروانچلی یا اترپردیش اور بہار کے مائیگرنٹس ہیں۔

یہ ووٹ دہلی کے 70 اسمبلی حلقوں میں لگ بھگ نصف حلقوں کے نتائج پر اثرانداز ہوتے ہیں۔ پوروانچلی رائے دہندوں کی اہم نشستوں میں براڑی‘ لکشمی نگر‘ دوارکا وغیرہ شامل ہیں۔ عام آدمی پارٹی حکومت نے پوروانچلیوں کے چھٹ تہوار پر عام تعطیل دینے کا اعلان کیا۔ اس نے یمنا کنارے خصوصی گھاٹوں کی بھی تعمیر کرائی۔

بی جے پی شمالی مشرقی دہلی کے رکن پارلیمنٹ منوج تیواری کو جو پوروانچل کے گلوکار اور اداکار ہیں‘ پارٹی کے قدآور قائد کے طورپر پیش کررہی ہے۔ دہلی میں اسمبلی الیکشن 5 فروری کو ہوگااور 8 فروری کو ووٹوں کی گنتی ہوگی۔ موجودہ اسمبلی میں عام آدمی پارٹی کے پاس 62 اور بی جے پی کے پاس 8 ارکان ہیں۔