اے پی میں قدم جمانے بی آر ایس، تلنگانہ سکریٹریٹ کا استعمال کرے گی!
سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق آندھرا پردیش میں بی آر ایس کو قدم جمانے کیلئے کالیشورم پراجکٹ اور سکریٹریٹ کی عمارت کا اہم کردار رہے گا۔ کے سی آر کا کہنا ہے کہ اگر تلنگانہ میں یہ سب کچھ کیا جاسکتا ہے تو پھر آندھرا پردیش میں کیوں نہیں کیا جاسکتا۔
حیدرآباد: بی آر ایس کی جانب سے پڑوسی تلگو ریاست آندھرا پردیش میں قدم جمانے کے لئے تلنگانہ کے نئے سکریٹریٹ کو استعمال کرنے کا امکان ہے۔ آندھرا پردیش کے عوام، اپنی حکومت سے ریاست میں مناسب انفراسٹرکچر کی تعمیر اور آبپاشی پراجکٹس کی تکمیل میں ناکامی سے نالاں ہیں۔
چیف منسٹر تلنگانہ، سکریٹری کے افتتاح کے بعد آندھرا پردیش میں بی آر ایس کا جلسہ عام منعقد کرنا چاہتے ہیں۔ اس جلسہ عام میں 616 کروڑ روپے کے مصارف سے تمام عصری سہولتوں سے آراستہ ڈاکٹر بی آر امبیڈکر تلنگانہ سکریٹریٹ کو تلنگانہ کی ترقی کی علامت کے طور پر پیش کرنا چاہتے ہیں۔
سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق آندھرا پردیش میں بی آر ایس کو قدم جمانے کیلئے کالیشورم پراجکٹ اور سکریٹریٹ کی عمارت کا اہم کردار رہے گا۔ کے سی آر کا کہنا ہے کہ اگر تلنگانہ میں یہ سب کچھ کیا جاسکتا ہے تو پھر آندھرا پردیش میں کیوں نہیں کیا جاسکتا۔
وہ پہلے ہی وشاکھا پٹنم اسٹیل پلانٹ کو خانگیانے کی مخالفت کرچکے ہیں اور بار بار وشاکھا پٹنم کو حیدرآباد کے طرز پر ترقی دینے اور امراوتی کو واحد صدر مقام کے طور پر فروغ دینے کی حمایت کرتے آرہے ہیں۔ قوی امکان ہے کہ 18فروری کے بعد آندھرا پردیش میں بی آر ایس جلسہ عام منعقد کرتے ہوئے ا پنی سرگرمیوں کا باقاعدہ آغاز کرے گی۔