سوشیل میڈیا

برقعہ پوش طالبات کو یوپی کے کالج میں داخل ہونے سے روک دیا گیا

یہ واقعہ ہندو کالج مرادآباد میں پیش آیا۔ لڑکیوں نے الزام عائد کیا ہے کہ انہیں کالج میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے اور گیٹ پر ہی برقعہ اتاردینے پر مجبور کیا جارہا ہے۔ طلبا اور اساتذہ کے درمیان مبینہ طورپر ہاتھاپائی بھی ہوئی۔

مرادآباد: جمعرات کے روز برقعہ کے مسئلہ پر تنازعہ ایک بار پھر بھڑک اٹھا جب اترپردیش کے مرادآباد کے ایک کالج میں برقعہ پہننے پر بعض طالبات کو داخل ہونے سے روک دیا گیا۔

متعلقہ خبریں
انٹر سال دوم کے انگلش مضمون کا امتحان، 14ہزار طلبہ غیر حاضر
ذہنی دباؤ کے شکار طلبہ کو کونسلنگ کی سہولت، بورڈ آف انٹرمیڈیٹ کا ٹول فری نمبر جاری
ہنومان کے جھنڈے کے بعد کرناٹک میں ٹیپو جھنڈے پر نیا تنازعہ
طلباء سے ٹوائلٹ صاف کروانے پر صدرمعلمہ کے خلاف ایف آئی آر
مفت کلاسس کا آغاز

 یہ واقعہ ہندو کالج مرادآباد میں پیش آیا۔ لڑکیوں نے الزام عائد کیا ہے کہ انہیں کالج میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے اور گیٹ پر ہی برقعہ اتاردینے پر مجبور کیا جارہا ہے۔ طلبا اور اساتذہ کے درمیان مبینہ طورپر ہاتھاپائی بھی ہوئی۔

سماج وادی چھاتر سبھا کے کارکنوں اور کالج کے پروفیسرس کے درمیان ہاتھاپائی ہوئی جو مصرحہ قواعد پر عمل آوری پر بضد تھے۔ اس واقعہ کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا ہے۔

https://twitter.com/I_am_azhar__/status/1616015742909956096

 اسی دوران کالج پروفیسر ڈاکٹر اے پی سنگھ نے بتایا کہ انہوں نے طلبا کے لئے ڈریس کوڈ نافذ کیا ہے اور جو بھی اس پر عمل کرنے سے انکار کرتا ہے اسے کالج کے احاطہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

سماج وادی چھاتر سبھا کے ارکان نے ایک یادداشت پیش کی کہ لباس ضابطہ برقعہ کو بھی شامل کیا جائے اور لڑکیوں کو برقعہ پہن کر کلاسس میں شریک ہونے کی اجازت دی جائے۔

 گزشتہ سال اس وقت ایک بڑا تنازعہ پیدا ہوگیا تھا جب کرناٹک کے اُڈپی میں واقع گورنمنٹ گرلز پی یو کالج کی طالبات کو کلاسس میں شریک ہونے سے روک دیا گیا تھا۔ احتجاج کے دوران بعض طلبا نے دعویٰ کیا تھا کہ حجاب پہننے پر انہیں کالج میں داخل ہونے سے روک دیا گیا ہے۔