حیدرآباد

پرگتی بھون میں کابینہ کااجلاس منعقد ہوگا

اطلاعات کے مطابق 9 مارچ کو منعقد شدنی کا بینہ اجلاس میں مرکزی حکومت کی جانب سے ریاست پر قرض کے حصول میں رکاوٹیں کھڑی کرنے سے اہم آبپاشی پراجکٹس اور دیگربنیادی سہولتوں کی فرہمی کیلئے جاری پراجکٹس کے کام رکے ہوئے ہیں۔

حیدرآباد: چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی قیادت میں 9 مارچ کو کابینہ کا اجلاس منعقد ہوگا۔ اسمبلی انتخابات کا وقت جوں جوں قریب آتا جارہا ہے، حکومت موجودہ طور پر جاری ترقیاتی کا موں کا جائزہ لینے اور نئے ترقیاتی کاموں کا اعلان کرنے کیلئے9 مارچ کو دوپہر2 بجے سے پرگتی بھون میں کابینہ اجلاس طلب کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
میں بلیوں کونہیں بلکہ شیروں کونشانہ بناؤں گا۔چیف منسٹر کے تبصرہ کے بعد بی آر ایس کیڈرمیں ہلچل
بی آر ایس کے 4ارکان اسمبلی کے خلاف افواہوں کی مذمت
بی جے پی مکمل اکثریت کے ساتھ حکومت بنانے جا رہی ہے : شیوراج
چیف منسٹر کی کل کاماریڈی سے پرچہ نامزدگی متوقع
میں نے اپنے خلاف کیسس واپس نہیں لئے: یوگی آدتیہ ناتھ

 اس اجلاس میں مختلف موضوعات پر تفصیلی طور پر غور وخوص کرتے ہوئے اہم اعلانات کئے جانے کی توقع ہے خاص کر گذشتہ انتخابات کے دوراں عوام سے کئے گئے وعدوں پر عمل آوری، بے روزگار افراد میں بھتہ، ذاتی جگہ پر مکانات کی تعمیر کیلئے تین لاکھ روپے مالی مدد، پر غور وخوص کئے جانے کا امکان ہے۔

اس کے علاوہ غریب عوام میں امکنہ کے پٹہ جات، جنگلات کی اراضی پر قبائیلوں کو پٹہ جات کی فراہمی، دلت بندھو پر عمل آوری، کسانوں میں قرض معافی اسکیم، سرکاری ملازمتوں پر تقررات کیلئے ا علامیہ کی اجرائی، سرکاری ملازمین اور ٹیچرس کے تبادلہ، ترقی پر بھی غور وخوص کیا جائے گا۔

یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ گذشتہ ماہ کی5 تاریخ کو پرگتی بھون میں منعقدہ کا بینہ اجلاس میں صرف بجٹ کو منظوری دی گئی تھی۔ اطلاعات کے مطابق 9 مارچ کو منعقد شدنی کا بینہ اجلاس میں مرکزی حکومت کی جانب سے ریاست پر قرض کے حصول میں رکاوٹیں کھڑی کرنے سے اہم آبپاشی پراجکٹس اور دیگربنیادی سہولتوں کی فرہمی کیلئے جاری پراجکٹس کے کام رکے ہوئے ہیں۔

اس مسئلہ کے حل کیلئے کابینہ سب کمیٹی کی جانب سے قرض حاصل کرنے کیلئے متبادل راستوں کے متعلق تفصیلی رپورٹ تیار کی گئی۔ کابینہ اجلاس میں اس رپورٹ پر بھی غور کئے جانے کی توقع ہے۔ دوسری طرف بالا نگر کوآپریٹیو سوسائٹی، حفیظ پیٹ منی انڈسٹریل اسٹیٹ، اعظم آباد انڈسٹریل ائیریا کو شہر کے مضافات میں منتقل کردیاگیا تھا۔

کا بینہ سب کمیٹی کی جانب سے ان تینوں مقامات کی اراضیات کو باقاعدہ بنانے کی سفارش کی تھی۔ اس اقدام کے ذریعہ حکومت کو3000 کروڑ روپے آمدنی ہونے کی توقع ہے۔پٹہ اراضیات کو پلاٹس میں تبدیل کرتے ہوئے فروخت کرنے کے معاملہ پر بھی غور کی جاسکتا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ کابینہ اجلاس کے بعد ایک اہم اعلان کیا جائے گا۔