نہرو میوزیم کے نام کی تبدیلی، اوچھی حرکت
حکومت نے تین مورتی بھون (نئی دہلی) میں قائم نہرو میموریل میوزیم اینڈ لائبریری سوسائٹی کا نام بدل کر پرائم منسٹرس میوزیم اینڈ لائبریری سوسائٹی کردیا جس پر کانگریس کی طرف سے سخت ردعمل سامنے آیا۔

نئی دہلی: حکومت نے تین مورتی بھون (نئی دہلی) میں قائم نہرو میموریل میوزیم اینڈ لائبریری سوسائٹی کا نام بدل کر پرائم منسٹرس میوزیم اینڈ لائبریری سوسائٹی کردیا جس پر کانگریس کی طرف سے سخت ردعمل سامنے آیا۔
کانگریس نے اسے ”اوچھی حرکت“ قراردیا۔تین مورتی بھون ملک کے پہلے وزیراعظم جواہر لال نہرو کی سرکاری قیام گاہ تھا۔ تقریباً ایک سال قبل اس میں پردھان منتری سنگرالیہ کا افتتاح عمل میں آیا تھا۔
نہرو میموریل میوزیم اینڈ لائبریری سوسائٹی(این ایم ایم ایل) کی خصوصی میٹنگ میں نام کی تبدیلی طئے پائی۔ وزارت ِ کلچر (ثقافت) نے جمعہ کے دن یہ بات بتائی۔ میٹنگ کی صدارت وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کی جو سوسائٹی کے نائب صدر ہیں۔
میٹنگ سے خطاب میں راج ناتھ سنگھ نے نام کی تبدیلی کی تجویز کا خیر مقدم کیا کیونکہ یہ میوزیم اپنی نئی شکل میں جواہر لال نہرو تا نریندر مودی تمام وزرائے اعظم کی خدمات کو بیان کرتا ہے۔ کانگریس نے اسے انتقام قراردیا اور کہا کہ عمارتوں کے نام بدلنے سے ورثہ مٹ نہیں جاتا۔
کانگریس جنرل سکریٹری انچارج کمیونیکیشنس جئے رام رمیش نے کہا کہ یہ اوچھی حرکت اور انتقام ہے۔ زائداز 59 سال سے نہرو میموریل میوزیم اینڈ لائبریری عالمی انٹلکچول لینڈ مارک رہا ہے۔ یہ کتابوں کا ذخیرہ ہے۔ جئے رام رمیش نے کہا کہ مودی‘ نہرو کے نام اور ورثہ کو تباہ کرنے کے لئے کیا کیا نہیں کریں گے۔
ایک چھوٹا آدمی جو عدم تحفظ کا شکار ہے‘ خودساختہ وشواگرو ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری(تنظیمی امور) کے سی وینوگوپال نے کہا کہ تین مورتی بھون تاریخی یادگار ہے جہاں ہندوستان کی منزل طئے ہوئی تھی۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ منیش تیواری نے بھی حکومت کو نشانہ تنقید بنایا اور کہا کہ عمارتوں کے نام بدلنے سے روثہ مٹ نہیں جاتا۔
انہوں نے کہاکہ میں جدوجہد آزادی اور جدید ہندوستان کی تعمیر میں جواہر لال نہرو کی خدمات کو مٹادینے کے خواہاں افراد سے کہنا چاہتا ہوں کہ وہ ایک بار ڈسکوری آف انڈیا اینڈ گلمسس آف ورلڈ ہسٹری پڑھ لیں۔
کانگریس ترجمان گورو ولبھ نے کہا کہ آپ بورڈ سے نہرو کا نام مٹاسکتے ہیں لیکن وہ احترام ختم نہیں کرسکتے جو اِس ملک کے عوام میں نہرو کے لئے ہے۔
انگریزوں کے دورِ حکومت میں تعمیر ہونے والا تین مورتی بھون آزادی کے فوری بعد ملک کے پہلے وزیراعظم کی سرکاری قیام گاہ بناتھا۔ پنڈو نہرو نے یہاں اپنی موت 27 مئی 1964 تک زائداز 16 سال گزارے تھے۔ یہ عمارت‘ جواہر لال نہرو کے نام سے اتنی جڑی ہے کہ تین مورتی ہاؤز اور جواہرلال نہرو ہم نام ہوگئے۔