دہلی

کانگریس کو ایک اور بڑا دھچکا، پروفیسر گورو ولبھ نے پارٹی چھوڑدی ، بی جے پی میں شامل

گورو ولبھ نے کہاکہ میں نہ تو سناتن مخالف نعرے لگا سکتا ہوں اور نہ ہی صبح و شام ویلتھ کریئٹرس کو گالی دے سکتا ہوں، اس لیے میں کانگریس پارٹی کے تمام عہدوں اور بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔

نئی دہلی: عام انتخابات سے قبل کانگریس کو آج ایک اور بڑا دھچکا لگا جب پارٹی کے قومی ترجمان پروفیسر گورو ولبھ نے کانگریس کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا اور بھارتیہ جنتی پارٹی کے جنرل سکریٹری ونود تاوڑے کی موجودگی میں بی جےپی میں شامل ہوگئے ۔

متعلقہ خبریں
بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کویتا کی کانگریس حکومت اور چیف منسٹر ریونت ریڈی پر شدید تنقید
اے پی میں کس سے اتحاد کیا جائے، کس سے نہیں، بی جے پی مخمصہ میں گرفتار
ایگزٹ پول رپورٹس کی فکر نہیں۔ بہتر نتائج کی امید : کے سی آر
ملک میں بے روزگاری سے بڑا کوئی مسئلہ نہیں: ملیکارجن کھرگے
کانگریس کا مقصد خود کو خواتین کی انجمنوں کو مضبوط بنانا ہے

پروفیسر گورو ولبھ نے کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کو خط لکھ کر کہا ہے کہ کانگریس بے سمت ہو گئی ہے۔ جس جذبے کے ساتھ وہ پارٹی میں شامل ہوئے، وہ اس بات پر مایوس ہیں کہ کانگریس آج بھٹک گئی ہے، اس لیے وہ پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے رہے ہیں۔

جمعرات کو یہ اطلاع دیتے ہوئے، انہوں نے ایکس پر پوسٹ کیا ’’آج کانگریس پارٹی جس طرح سے بے سمت آگے بڑھ رہی ہے، میں اس سے مطمئن نہیں ہوں۔ میں نہ تو سناتن مخالف نعرے لگا سکتا ہوں اور نہ ہی صبح و شام ویلتھ کریئٹرس کو گالی دے سکتا ہوں، اس لیے میں کانگریس پارٹی کے تمام عہدوں اور بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔