آر ایس ایس پر پابندی لگائی جائے: ڈی ایم کے
پی ایف آئی وہی کررہی تھی جو آر ایس ایس کر رہی ہے۔ آر ایس ایس پر بھی پابندی لگنی چاہئے۔ پھر کوئی بھی ملک میں مذہبی برتری اور بالادستی کو فروغ دینے کی کوشش نہیں کرے گا۔
چینائی: تاملناڈو میں حکمران پارٹی ڈی ایم کے کے ترجمان ٹی کے ایس ایلان گوین نے کہا کہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) پر پابندی کی طرح راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) پر بھی ہندوستان میں پابندی عائد کی جانی چاہئے تاکہ کوئی بھی اس ملک میں ’’مذہبی بالادستی‘‘ کو قائم کرنے کی کوشش نہ کرے۔
انہوں نے کہا کہ 99 فیصد مسلمان پی ایف آئی کی حمایت نہیں کرتے۔ پی ایف آئی وہی کررہی تھی جو آر ایس ایس کر رہی ہے۔ آر ایس ایس پر بھی پابندی لگنی چاہئے۔ پھر کوئی بھی ملک میں مذہبی برتری اور بالادستی کو فروغ دینے کی کوشش نہیں کرے گا۔
ڈی ایم کے لیڈر ٹی کے ایس ایلان گوین، امیت شاہ کے ایک انٹرویو کا جواب دے رہے تھے جس میں مرکزی وزیر نے دعویٰ کیا تھا کہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) ہندوستان میں بنیاد پرستی پھیلا رہا تھا اور اس تنظیم پر پابندی لگا کر مرکزی حکومت نے ہندوستان کو بچالیا ہے۔
ایلان گوین نے کہا کہ پی ایف آئی نے مذہبی برتری کے بارے میں کبھی بات نہیں کی۔ نہ ہی انہوں نے لوگوں سے اسلام قبول کرنے کو کہا اور نہ انہوں نے اسلام پھیلانے کے لئے کوئی کام کیا۔ وہ مسلمان ہیں اور یہ سب ان کی (بی جے پی کی) مسلمانوں کے تئیں نفرت کے سبب کیا گیا ہے۔ میرا ماننا ہے کہ پی ایف آئی پر پابندی لگانے کے پیچھے یہی وجہ تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ایف آئی میں کچھ بنیاد پرست ہو سکتے ہیں اور ان کے خلاف کارروائی پر انہیں کوئی اعتراض نہیں ہے مگر امیت شاہ کی جانب سے یہ کہنا کافی مضحکہ خیز ہے کہ انہوں نے پی ایف آئی پر پابندی لگا کر ہندوستان کو بچالیا ہے۔
ڈی ایم کے لیڈر ایلان گوین نے کہا کہ ہندوستان سال 2014 کے مقابلے میں آج کہیں پچھڑا ہوا ہے۔ میرے خیال میں مودی اور امیت شاہ کا ملک گجرات ہے۔ وہ وہاں جو کچھ بھی ہوتا ہوا دیکھتے ہیں، وہ سمجھتے ہیں کہ یہ ملک بھر میں ہو رہا ہے۔ انہیں گجرات سے باہر آنا چاہئے اور لوگوں سے بات کرنی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ ملک پیچھے جا رہا ہے۔ معیشت خراب حالت میں ہے۔ ہندوستانی کرنسی کی قدر گر گئی ہے۔ کوئی ترقی نہیں ہے۔ مجھے نہیں معلوم کہ امیت شاہ نے یہ کیسے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے دور حکومت میں ہندوستان میں ترقی ہورہی ہے۔