مانو میں ڈاکٹر جنید ذاکر کا تعزیتی اجلاس
ڈاکٹر جنید ذاکر 13اپریل 2007 کو اردو یونیورسٹی سے منسلک ہوئے۔ مانوٹا کے 4 مرتبہ صدر کے عہدہ پر فائز رہے۔ انہیں دسمبر 2016 میں جوائنٹ سکریٹری، فیڈریشن آف سنٹرل یونیورسٹیز ٹیچرس اسوسئیشن بھی منتخب کیا گیا۔
حیدرآباد: ڈاکٹر محمد جنید ذاکر مخلص اور بے لوث استاد اور ایک دیانتدار محقق تھے۔ دوسروں کو ان کا حق دلانے کے لیے ہمیشہ مستعد، اساتذہ اور ساتھیوں کا ہر مسئلہ اپنی پوری کوششوں سے حل کرنے والے انتہائی اعلیٰ درجے کے قائد تھے۔ انہوں نے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی ٹیچرس اسوسئیشن (مانوٹا) میں صدر کے طور پر ذمہ داریاں نبھائیں۔
ان خیالات کا اظہار اردو یونیورسٹی میں کل شام منعقدہ ڈاکٹر محمد جنید ذاکر، اسسٹنٹ پروفیسر ، شعبۂ ترجمہ کے تعزیتی اجلاس میں اساتذہ نے کیا۔ اجلاس کا انعقاد یونیورسٹی انتظامیہ اور مانوٹا نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔ ڈاکٹر محمد جنید ذاکر کا 23 ستمبر کو 61 سال کی عمر میں انتقال ہوگیا۔ ان کے لواحقین میں اہلیہ کے علاوہ دو فرزندان عمید عاصر اور کونین باصر (حال مقیم امریکہ) شامل ہیں۔
ڈاکٹر جنید ذاکر 13اپریل 2007 کو اردو یونیورسٹی سے منسلک ہوئے۔ مانوٹا کے 4 مرتبہ صدر کے عہدہ پر فائز رہے۔ انہیں دسمبر 2016 میں جوائنٹ سکریٹری، فیڈریشن آف سنٹرل یونیورسٹیز ٹیچرس اسوسئیشن بھی منتخب کیا گیا۔ ان کی کتاب ”اصطلاحی مطالعہ“ کو فروری 2017 میں تلنگانہ اردو اکیڈیمی کی جانب سے ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔
پروفیسر سید عین الحسن، وائس چانسلر نے یونیورسٹی کی جانب سے تعزیتی قرارداد پڑھ کر سنائی۔ انہوں نے کہا کہ مانو کے اس ہر دلعزیز شخص سے انہیں استفادہ کا زیادہ موقع نہیں ملا۔ انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ ڈاکٹر ذاکر کے نوکری سے حاصل ہونے والے تمام تر فوائد کو جلد سے جلد ان کے ورثاءکے حوالے کردیا جائے گا۔ پروفیسر اشتیاق احمد، رجسٹرار نے تعزیتی قرارداد، ڈاکٹر جنید ذاکر کے بڑے بھائی جناب معید اطہر کے حوالے کی۔
ڈاکٹر بونتھو کوٹھیا، صدر مانوٹا نے ڈاکٹر جنید ذاکر کی تعلیم اور ابتدائی زندگی کی تفصیلات پیش کیں۔ جناب معید اطہرنے نشست کے انعقاد کے لیے یونیورسٹی کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے درخواست کی کہ یونیورسٹی ڈاکٹر ذاکر کے فرزند کے لیے ہمدردانہ غور کرے جس سے ان کے لواحقین کو کچھ راحت حاصل ہو۔
پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ، سابق کارگزار شیخ الجامعہ نے آن لائن اظہار خیال کرتے ہوئے جنید ذاکر کو خراج عقیدت پیش کیا۔ جبکہ پروفیسر پی فضل الرحمن، وائس چانسلر، ڈاکٹر عبدالحق اردو یونیورسٹی، کرنول نے اپنے تعزیتی پیام میں جنید ذاکر کے ارکان خاندان اور مانو برادری سے اظہار تعزیت کیا۔
اس موقع پر پروفیسر خالد مبشر الظفر، پروفیسر صدیقی محمد محمود، ڈاکٹر محمود کاظمی، ڈاکٹر فہیم الدین احمد، پروفیسر علیم اشرف جائسی، جناب محمد مصطفی علی سروری، ڈاکٹر کہکشاں لطیف نے بھی اپنے مرحوم ساتھی کی محنت، ایمانداری، خلوص اور بے لوث خدمات کے علاوہ اردو سے بے انتہاءمحبت کو بھرپور خراج پیش کیا۔
پروفیسر علیم اشرف جائسی نے دعائے مغفرت کی۔ ڈاکٹر عبدالعلیم، گیسٹ فیکلٹی فاصلاتی تعلیم کی قرأت کلام پاک سے جلسہ کا آغاز ہوا۔ اس موقع پر اساتذہ، غیر تدریسی عملہ، طلبہ کے علاوہ ڈاکٹر جنید ذاکر کے فرزند عمید عاصر اور برادر نسبتی جناب افسر احمد سلطان بھی موجود تھے۔