حیدرآباد

حلقہ لوک سبھا ناندیڑ سے بھی مقابلہ کرنے کے سی آر کا غور

کے سی آر کی شروع سے ہی قومی سطح پر سیاست میں اہم کردار ادا کرنے کی خواہش رہی ہے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ آئندہ لوک سبھا انتخابات سے قبل تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات منعقد شدنی ہیں۔

حیدرآباد: بی ار ایس کو قومی جماعت میں تبدیل کرنے کے بعد پارٹی نے پہلے پڑوسی ریاست مہاراشٹرا پر توجہ مرکوز کی ہے۔ مہاراشٹرا میں ضلع ناندیڑ پر زیادہ توجہ دی جا رہی ہے۔ بی آر ایس ذرائع کے مطابق پارٹی سربراہ کے چندر شیکھر راؤ آئندہ پارلیمنٹ انتخابات میں ناندیڑ سے مقابلہ کرنے کے متعلق غور کررہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
چند یوٹیوب چیانلس پر جھوٹ پھیلانے کا الزام، قانونی کارروائی کرنے کا انتباہ
بی آر ایس دور حکومت میں 600فون ٹیاپنگ معاملات کا انکشاف
کانگریس اقتدار کے 100 دنوں میں 180 کسانوں کی خود کشی
پروین کمار کی بی آر ایس میں شمولیت سے چیف منسٹر حیران
پہلی بار لوک سبھا الیکشن میں کے سی آر خاندان کا ایک فرد بھی نہیں

کے سی آر کی شروع سے ہی قومی سطح پر سیاست میں اہم کردار ادا کرنے کی خواہش رہی ہے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ آئندہ لوک سبھا انتخابات سے قبل تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات منعقد شدنی ہیں۔

اگرتلنگانہ اسمبلی انتخابات میں بی آر ایس کو زبردست کامیابی حاصل ہوتی ہے تو کے سی آر اور بی آر ایس کی شبیہ کو قومی سطح پر زبردست فروغ حاصل ہوگا جس سے بی آر ایس کو پارلیمنٹ انتخابات میں فائدہ حاصل ہوگا۔

 بی آر ایس ذرائع کے مطابق کے سی آر، دو پارلیمنٹ حلقوں سے مقابلہ کرسکتے ہیں۔ وہ تلنگانہ سے ایک اور مہاراشٹرا سے ایک حلقہ سے اپنی قسمت آزمانا چاہتے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ وہ تلنگانہ کے حلقہ پارلیمنٹ میدک اور مہاراشٹرا سے ناندیڑ حلقہ پارلیمنٹ سے انتخابات میں حصہ لیں گے۔

 پارٹی قیادت کاماننا ہے کہ کے سی آر کی میدک سے کامیابی یقینی ہے جبکہ ناندیڑ سے انتخابات لڑنے کی وجہ سے قرب وجوار کے حلقوں پر اثر پڑے گا اور بی آر ایس امیدواروں کی کامیابی کیلئے راہ ہموار ہوگی۔

 یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ گذشتہ پارلیمنٹ انتخابات میں حلقہ ناندیڑ سے بی جے پی امیدوار کو کامیابی حاصل ہوئی تھی۔ ناندیڑ سے عموماً بی جے پی اور کانگریس امید واروں کو کامیابی حاصل ہوتی رہی ہے۔ سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق اگر کے سی آر ناندیڑ سے انتخابات لڑتے ہیں تو کانگریس اور بی جے پی مخالف جماعتوں کی  ان کو تائید کا امکان ہے۔

 واضح  رہے کہ بی آر ایس کو قومی سطح پر توسیع دینے کے فیصلہ پر ناندیڑ سے عمل آوری کا آغاز ہوا تھا۔ گذشتہ روز پارٹی کارکنوں کی تربیت کیلئے ناندیڑ میں ہی تربیتی کیمپ منعقد کیا گیا تھا۔ بتایا جارہا ہے کہ مہاراشٹرا میں بی آ رایس میں شمولیت اختیار کرنے والوں کی اکثریت کا تعلق ناندیڑ سے ہی ہے۔

اس کے علاوہ ناندیڑ میں تلنگانہ سے تعلق رکھنے والی تلگو عوام کی بڑی تعداد آباد ہے۔ بی آر ایس قائدین کا ماننا ہے کہ تلگوعوام مقامی آباد ی پر بی آر ایس کی تائید کیلئے اثرانداز ہوسکتی ہے۔

ان تمام باتوں کے علاوہ کے سی آر کا ماننا ہے کہ ناندیڑ حلقہ لوک سبھا سے ان کی کامیابی ان کو قومی قائدی کے طور پر ابھارنے میں مدد گار ثابت ہوگی۔ ان امور پر توجہ دیتے ہوئے ناندیڑ کو اہمیت دی جارہی ہے۔