بھارت

مسلم پرسنل لا بورڈ میں خواتین کی نمائندگی بڑھانے کا فیصلہ

ویمنس وِنگ‘ مسلم فرقہ کی خواتین کو ان کے حقوق اور فرائض سے آگاہ کرے گا۔ خاتون ارکان‘ مہنگی شادیوں اور جہیز کے خلاف مہم چلائیں گی۔ وہ مسلم خاندانوں کو یہ بھی بتائیں گی کہ لڑکیوں کو جہیز کے بجائے جائیداد میں حصہ دیا جائے۔

لکھنو: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ(اے آئی ایم پی ایل بی) نے بورڈ کی فیصلہ ساز کمیٹیوں میں مزید خواتین کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس نے مارچ 2022 میں شعبہ خواتین کو تحلیل کردیا تھا۔ اب اسے نہ صرف بحال کیا گیا ہے بلکہ خواتین کو تمام اہم کمیٹیوں میں جگہ دینے کا فیصلہ ہوا ہے تاکہ ان کی رائے لی جائے۔

متعلقہ خبریں
ایشیا کپ : ہندوستان اور پاکستان میں پوائنٹس تقسیم
اسلام کیخلاف سازشیں قدیم طریقہ کار‘ ناامید نہ ہونے مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کا مشورہ
اکسپریس، پلے ویلگو بسوں میں خواتین کامفت سفر۔ احکام جاری
تمیم اقبال بنگلہ دیش ون ڈے ٹیم کی کپتانی سے دستبردار
آئرلینڈ کی میری والڈرون ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کی معمرکھلاڑی

 ویمنس وِنگ‘ مسلم فرقہ کی خواتین کو ان کے حقوق اور فرائض سے آگاہ کرے گا۔ خاتون ارکان‘ مہنگی شادیوں اور جہیز کے خلاف مہم چلائیں گی۔ وہ مسلم خاندانوں کو یہ بھی بتائیں گی کہ لڑکیوں کو جہیز کے بجائے جائیداد میں حصہ دیا جائے۔ بورڈ کے رکن ڈاکٹر ایس کیو آر الیاس(سید قاسم رسول الیاس)نے بتایا کہ شعبہ خواتین اتوار کے دن بورڈ کی میٹنگ میں بحال ہوگیا۔

سارے ملک میں بورڈ کے 251  ارکان ہیں جن میں 30 خواتین ہیں۔ عاملہ کمیٹی میں 51  ارکان ہیں جن میں 4 خواتین کو شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب مسلم پرسنل لا بورڈ کے شعبہ خواتین میں ایک کنوینر اور 5 جوائنٹ کنوینر ہوں گی۔ ڈاکٹر الیاس نے یہ بھی بتایا کہ بورڈ نے نکاح نامہ آسان کردیا ہے۔ اب یہ بعض تبدیلیوں کے ساتھ 4 صفحات سے 2 صفحوں کا ہوگیا ہے۔

a3w
a3w