جنوبی بھارت

سابق کیرالا اسپیکر سری راما کرشنن کی تصاویر سوشل میڈیا پر جاری

سونا اسمگلنگ کیس میں اہم ملزمہ سوپنا سریش نے اپنے نئے انکشافات کے بعد سابق اسپیکر و سرفہرست سی پی آئی ایم لیڈر کی جانب سے قانونی کارروائی کی دھمکی کے بعد آج پی سری راما کرشنن کی تصاویر کو سوشل میڈیا پر جاری کیا۔

ترواننتا پورم: سونا اسمگلنگ کیس میں اہم ملزمہ سوپنا سریش نے اپنے نئے انکشافات کے بعد سابق اسپیکر و سرفہرست سی پی آئی ایم لیڈر کی جانب سے قانونی کارروائی کی دھمکی کے بعد آج پی سری راما کرشنن کی تصاویر کو سوشل میڈیا پر جاری کیا۔

سوپنا نے یہ ثابت کرنے کے لیے کہ فیس بک پر ان کے ساتھ قریبی تعلقات تھے، تقریباً ایک درجن تصاویر جاری کیں۔ انہوں نے فیس بک پر تحریر کیا کہ یہ پی سری کرشنن کے فیس بک پوسٹ کا حقیر جواب اور یاددہانی کی صرف ایک مثال ہے۔

اگر اس سے انہیں ماضی کے واقعات یاد نہ آئیں تو ان سے میری درخواست ہے کہ عدالت میں ان کے خلاف ازالہئ حیثیت ِ عرفی مقدمہ دائر کریں، تاکہ وہ عدالت میں مابقی ثبوتوں کو پیش کرسکے۔

حال ہی میں کیے گئے انکشافات میں سوپنا نے کہا کہ سابق ریاستی وزیر کڈکم پلی سریندرن جو اب رکن اسمبلی ہیں اور سری رام کرشنن انہیں فحش پیامات بھیجا کرتے تھے اور کہتے تھے کہ وہ (سوپنا) ان سے ملاقات کریں، جب کہ سابق ریاستی وزیر فینانس تھامس ایزک انہیں (سوپنا کو) بالواسطہ اشارے کرتے تھے۔

سری راما کرشنن نے کہا تھا کہ انہوں نے کسی کو بھی پیامات روانہ نہیں کیے اور کہا کہ کیا یہ ممکن ہے کہ انہیں (سوپنا کو) اپنی سرکاری قیامگاہ کو مدعو کریں، جہاں ان کا سارا خاندان اور ایک معمر ماں ساتھ رہتی ہیں، اس کے علاوہ کئی ارکانِ عملہ بھی رہتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں بھی ان کے خلاف کئی بے بنیاد الزامات عائد کیے گئے اور سب لوگ جانتے ہیں کہ ان الزامات کا کیا ہوا۔ سوپنا سریش کے تازہ انکشافات سے متاثر ہوکر سری راما کرشنن نے آج کہا کہ وہ پارٹی عہدیداروں سے بات چیت کریں گے اور قانونی اقدام کے علاوہ سیاسی طور پر بھی اس سے نمٹیں گے۔