سوشیل میڈیاشمالی بھارت

زندہ جلائے گئے نوجوانوں کی تدفین سے انکار

ہریانہ کے ضلع ریواڑی میں راجستھان کے 2 افراد کی جھلسی ہوئی نعشیں برآمد ہونے کے بعد راجستھان کے بھرت پور میں کمیونٹی پنچایت منعقد ہوئی جس میں مقتول نوجوانوں کے ارکان خاندان نے مطالبہ کی تکمیل تک ان کی تدفین سے انکار کردیا۔

جئے پور: ہریانہ کے ضلع ریواڑی میں راجستھان کے 2 افراد کی جھلسی ہوئی نعشیں برآمد ہونے کے بعد راجستھان کے بھرت پور میں کمیونٹی پنچایت منعقد ہوئی جس میں مقتول نوجوانوں کے ارکان خاندان نے مطالبہ کی تکمیل تک ان کی تدفین سے انکار کردیا۔

متعلقہ خبریں
ہزاری باغ میں سنگباری 10 بجرنگ دل کارکن زخمی
نوح میں 28 اگست تک موبائل انٹرنیٹ سروس معطل
ہریانہ تشدد، دہلی کے کئی علاقوں میں وی ایچ پی کے احتجاجی مظاہرے
تمام ہندوں سے متحد ہوجانے کی اپیل: بنڈی سنجے
بی جے پی کو باہر کاراستہ دکھا دیا جائے گا: کے ٹی آر

ارکان خاندان فی کس 51 لاکھ روپے معاوضہ اور خاندان کے ایک فرد کو سرکاری نوکری دینے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ بھرت پور کے اطراف کے مواضعات کے کئی لوگ پنچایت کے لئے موضع گھاٹ میکا پہنچے جہاں راجستھان کی وزیر زاہدہ خان بھی موجود تھیں۔

چیف منسٹر اشوک گہلوت نے 35 سالہ جنید اور 28 سالہ ناصر کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس کیس میں ایک ملزم کو حراست میں لیا گیا ہے اور مابقی ملزمین کی تلاش جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھرت پور کے گھاٹ میکا کے رہنے والے 2 نوجوانوں کی ہریانہ میں ہلاکت قابل ِ مذمت ہے۔ راجستھان اور ہریانہ پولیس تال میل کے ساتھ کام کررہی ہے۔ ایک ملزم پکڑا گیا ہے اور مابقی کو تلاش کیا جارہا ہے۔

راجستھان پولیس کو سخت کارروائی کی ہدایت دی گئی ہے۔ قبل ازیں فیملی اور سوسائٹی نے 20لاکھ روپے معاوضہ پر آمادگی ظاہر کی تھی لیکن وزیر کے جاتے ہی انہوں نے تدفین سے انکار کردیا۔ متاثرہ خاندانوں کا کہنا ہے کہ 20لاکھ روپے کا معاوضہ کافی کم ہے۔ قبل ازیں مسلم فرقہ کی میٹنگ 3 گھنٹے چلی۔ اسی دوران وزیر نے دعویٰ بھی کیا کہ پولیس ایک ملزم کو گرفتار کرچکی ہے جبکہ بھرت پور میں گوپال گڑھ پولیس نے گرفتار ملزم کی شناخت رنکو سائنی بتائی ہے۔

موضع گھاٹ میکا‘ ہریانہ سرحد کے قریب واقع ہے۔ جنید کے رشتہ کے بھائی اسمٰعیل نے چہارشنبہ کے دن بھرت پور کے گوپال گڑھ پولیس اسٹیشن میں دونوں کے اغوا اور حملہ کا کیس درج کرایا تھا۔ اب اس میں قتل کے الزام کا اضافہ کرلیا گیا ہے۔ جنید اور ناصر کی نعشیں جمعرات کی رات موضع گھاٹ میکا لائی گئیں جس کے بعد سے موضع میں کشیدگی جاری ہے۔ 3 پولیس اسٹیشنوں کی پولیس کو الرٹ کردیا گیا ہے۔ متاثرہ خاندان کا الزام ہے کہ چہارشنبہ کی صبح جنید اور ناصر کی ایس یو وی گائے کی اسمگلنگ کے شبہ میں روکی گئی تھی۔

فیروزپور جھرکہ کی کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی کی ٹیم وہاں موجود تھی۔ دونوں نوجوانوں کو پہلے بری طرح ماراپیٹا گیا اور پھر نیم مردہ حالت میں بجرنگ دل والوں کو سونپ دیا گیا۔ بعدازاں انہیں پولیس اسٹیشن لے جایا گیا لیکن ان کی حالت دیکھتے ہوئے پولیس نے انہیں اپنی تحویل میں لینے سے انکار کردیا۔ دونوں کو بولیرو گاڑی کے ساتھ زندہ جلادیا گیا۔ دونوں کی نعشیں بھیوانی کے موضع لوہارو کے قریب چہارشنبہ کی رات پائی گئیں۔