کرناٹک

ہر ووٹ کے لیے 6 ہزار روپئے دوں گا: رمیش جرکیہولی

کرناٹک میں بی جے پی کے سابق وزیر نے حیرت انگیز تبصرہ کیا ہے، جس پر پارٹی پشیمان ہوگئی ہے اور ایک بڑا تنازعہ پیدا ہوگیا ہے۔

بنگلورو: کرناٹک میں بی جے پی کے سابق وزیر نے حیرت انگیز تبصرہ کیا ہے، جس پر پارٹی پشیمان ہوگئی ہے اور ایک بڑا تنازعہ پیدا ہوگیا ہے۔

ریاست کے سابق وزیر آبی وسائل رمیش جرکیہولی نے اعلان کیا ہے کہ مئی میں مقرر اسمبلی انتخابات میں بی جے پی 6 ہزار روپئے فی ووٹ ادا کرے گی۔ بی جے پی نے فوری اپنے آپ کو سابق وزیر کے بیان سے لاتعلق کرلیا، جنہیں ایک سیکس اسکینڈل میں رول پر 2021ء میں استعفیٰ دینے پر مجبور کیا گیا تھا۔

یہ ریالی بیلگاوی کے موضع سولے باوی میں ان کے حامیوں نے منعقد کی تھی۔ سابق وزیر نے کانگریس رکن اسمبلی لکشمی ہبلکر پر تنقید کے دوران یہ تبصرہ کیا۔ کانگریس کے لکشمی ہبلکر بیلگاوی رورل حلقہ کی نمائندگی کرتی ہیں، جب کہ رمیش جرکیہولی بیلگاوی کے گوکاک حلقہ کے نمائندہ ہیں۔

رمیش جرکیہولی نے کہا مجھے پتہ چلا ہے کہ لکشمی حلقہ کے رائے دہندوں میں تحائف تقسیم کررہی ہے، اس نے اب تک تقریباً ایک ہزار روپئے مالیتی کوکر اور مکسر جیسی چیزیں دی ہیں۔ ہوسکتا ہے کہ وہ آپ کو تحائف کا ایک اور سیٹ دیں، جن سب کی مجموعی قیمت تین ہزار روپئے کے آس پاس ہوسکتی ہے۔

میری آپ سے اپیل ہے کہ اگر ہم آپ کو 6 ہزار روپئے نہ دیں تو ہمارے امیدوار کو ووٹ مت دیجیے۔ وزیر آبپاشی گووند کرجول نے اس کی تردید کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہماری پارٹی میں ایسی چیزوں کی کوئی گنجائش نہیں۔ ہماری پارٹی ایک آئیڈیالوجی پر بنی ہے جس کی وجہ سے وہ ملک میں برسراقتدار آئی ہے۔

2023ء کے انتخابات میں بھی ہم واضح اکثریت حاصل کریں گے۔ اگر کوئی شخص ایسا بیان دیتا ہے تو یہ پارٹی کا نہیں بلکہ اس کا اپنا بیان ہے۔ کانگریس نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن سابق وزیر کے تبصرہ کا نوٹ لے۔ کانگریس رکن اسمبلی پرینک کھرگے نے جو پارٹی کے ریاستی مواصلاتی انچارج بھی ہیں، کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی میں کرپشن کی کیا سطح ہے۔

اب الیکشن کمیشن، محکمہئ انکم ٹیکس یا انفورسمنٹ ڈپارٹمنٹ اس کا نوٹ کیوں نہیں لے رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ آپریشن لوٹس ایک حقیقت ہے اور وہ اس کی توثیق کررہے ہیں۔ تقریباً ڈھائی لاکھ رائے دہندے ہیں۔ یہ کوئی مذاق نہیں ہے۔ کیا بی جے پی لیڈر کی یہ بدعنوانی نہیں ہے۔

الیکشن کمیشن ازخود تحقیقات کیوں شروع نہیں کرتا ہے۔ بی جے پی کو یہ سارا مال کہاں سے مل رہا ہے؟ کانگریس رکن کونسل ناگراج یادو نے کہا کہ رمیش کا بیان غیردستوری ہے۔ ضابطہئ اخلاق ابھی نافذ نہیں ہوا ہے۔ اس کے نفاذ کے ساتھ ہی اگر ایسے بیانات دہرائے جائیں تو پھر انہیں یا بی جے پی کے کسی بھی لیڈر پر پابندی لگا دی جانی چاہیے۔