سوشیل میڈیاشمالی بھارت

جہیز میں کار مانگنے پر دلبرداشتہ لڑکی نے خود کشی کرلی

جہیز میں کار کی مانگ پوری کرنے سے قاصر ہونے کی بات سن کر ان لوگوں نے شادی سے منع کردیا تھا۔جس سے دلبرداشتہ ہوکر لڑکی نے خودکشی کرلی۔

فیروزآباد: اترپردیش کے ضلع فیروزآباد کے تھانہ شمال کی رہنے والی ایک لڑکی نے شادی سے پہلے سسرال والوں کے ذریعہ جہیز میں کار مانگنے سے دلبرداشت ہوکر پنکھے سے لٹک کر خود کشی کرلی ۔

متعلقہ خبریں
بی جے پی کے جھوٹ اور اگزٹ پولس سے چوکنا رہیں، زعفرانی جماعت دھاندلیاں کرسکتی ہے: اکھلیش
بچہ کی جنس کا پتا چلانے بیوی کا پیٹ چیرنے والے شخص کو سخت سزا
ایک ہونہار لڑکی جسے’’جہیز‘‘ نے مار دیا
شادی شدہ خاتون از خود خلع نہیں لے سکتی
اسرائیلی بمباری سے بے گھر ہوئے جوڑوں کی شادی

پولیس نے جمرات کو بتایا کہ متاثرہ کے اہل خانہ نے لڑکی کے سسرال والوں پر جہیز کا مطالبہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔ متاثرہ کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا گیا ہے۔

شہر تھانہ اتر چھیتر کے محلہ ستیہ نگر باشندہ ارون پرکاش کی بیٹی مسکان(19) نے بدھ کی شام کو کمرے میں پنکھے پر لٹک کر خودکشی کرلی۔ متوفیہ بی اے کی طالبہ تھی جس کی شادی تھانہ نارکھی علاقے کے بچھ گواں باشندہ دھرم پال ولد اوم پرکاش سے طے ہوچکی تھی۔

متوفیہ کے والد کا الزام ہے کہ سسرال کے لوگوں نے پہلے جہیز میں اسکوٹی کا مطالبہ کیا پھر لڑکی سے بات کرکے اس سے کار کا مطالبہ کیا تھا۔جہیز میں کار کی مانگ پوری کرنے سے قاصر ہونے کی بات سن کر ان لوگوں نے شادی سے منع کردیا تھا۔جس سے دلبرداشتہ ہوکر لڑکی نے خودکشی کرلی۔

a3w
a3w