شمالی بھارت

عصمت ریزی کیس‘ آسارام کو سزائے عمرقیداور 50 ہزار جرمانہ

ایڈیشنل سیشن جج ڈی کے سونی نے آسارام پر 50 ہزار روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا جو متاثرہ خاتون کو معاوضہ کے طورپر ادا کیا جائے گا۔ وکیل صفائی نے کہا کہ اس حکم کو گجرات ہائی کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔

احمدآباد: گاندھی نگر کی ایک عدالت نے آج 2013 کے ایک عصمت ریزی کیس میں خودساختہ سوامی آسارام باپو کے خلاف کیس میں انہیں عمرقید کی سزا سنائی۔ استغاثہ نے یہ کہتے ہوئے کہ وہ ایک عادی مجرم ہے‘ سخت ترین سزا دینے کی گزارش کی۔

متعلقہ خبریں
عصمت ریزی کے مجرم کو بید سے مارنے کی سزا سنادی گئی
بلقیس بانو کیس، 9 اکتوبر کو سپریم کورٹ میں بحث
راجندرنگر میں اپنی ہی کمسن بیٹی کی عصمت ریزی، ملزم کو عمر قید کی سزا
نابالغ چچازاد بہن کیساتھ جنسی زیادتی کے ملزم کو 20 سال قید کی سزا
نابالغ لڑکی کی عصمت ریزی کا واقعہ

 ایڈیشنل سیشن جج ڈی کے سونی نے آسارام پر 50 ہزار روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا جو متاثرہ خاتون کو معاوضہ کے طورپر ادا کیا جائے گا۔ وکیل صفائی نے کہا کہ اس حکم کو گجرات ہائی کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔ 81 سالہ سوامی فی الحال عصمت ریزی کے ایک اور کیس میں جودھپور میں عمرقید کی سزا کاٹ رہا ہے۔ اسے ویڈیو لنک کے ذریعہ عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

آسارام کی خاتون بھکت نے 2013میں شکایت درج کرائی تھی کہ جب وہ احمدآبادکے قریب موتیرا میں 2001تا 2006 اس کے آشرم میں مقیم تھی تو اس نے کئی مواقع پر اس کی عصمت ریزی کی تھی۔ اس خاتون کا تعلق سورت سے ہے۔ عدالت نے ایک دن قبل آسارام کو اس کیس میں خاطی قراردیا تھا اور سزا کے اعلان کو آج تک کے لئے محفوظ رکھا تھا۔

 اس کیس کے دیگر 6 ملزمین بشمول آسارام کی بیوی لکشمی بین‘ اس کی بیٹی اور دیگر 4 بھکتوں کو جن پر ملزم کی مددکرنے اور جرم میں معاونت کرنے کا الزام ہے‘ ثبوتوں کے فقدان کی وجہ سے بری کردیا گیا ہے۔

a3w
a3w