اردغان کا پوٹن کے ساتھ یوکرین بحران پر تبادلہ خیال
اردغان کے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے زور دیا کہ روسی اناج اور کھاد کی برآمد میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے اقوام متحدہ کے ساتھ مشاورت جاری رکھنا مفید ہوگا۔
انقرہ: ترکی کے صدر رجب طیب اردغان نے چہارشنبہ کو روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ ٹیلی فون پر بات کی اور یوکرین و روس کے درمیان تنازعہ پر تبادلہ خیال کیا۔
اردغان کے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے زور دیا کہ روسی اناج اور کھاد کی برآمد میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے اقوام متحدہ کے ساتھ مشاورت جاری رکھنا مفید ہوگا۔
ترک صدر نے کہا کہ پوری دنیا بلیک سی گرین انیشیٹو کے تسلسل کواہمیت دیتی ہے، جویوکرائنی اناج کو عالمی منڈیوں میں برآمد کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مشترکہ کوششوں سے قائم ہونے والا معاہدہ عالمی غذائی بحران سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
اس سے پہلے دن میں اردغان نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے بھی بات کی اور جنوبی یوکرین میں کاخووکا ہائیڈرو الیکٹرک پاور پلانٹ ڈیم کو پہنچنے والے نقصان کی تحقیقات میں مدد کی پیشکش کی۔
قابل ذکر ہے کہ جولائی 2022 میں، یوکرین بحران کے درمیان عالمی بازاروں میں فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے یوکرین اورروس سے اناج اور کھاد کی برآمدات پرترکی اور اقوام متحدہ کے ساتھ استنبول میں روس اور یوکرین علیحدہ علیحدہ دستاویزات پر دستخط کیے۔
روسی خوراک اور کھادوں کی برآمد کی سہولت پرروس اور اقوام متحدہ کے درمیان مفاہمت کی یادداشت بلیک سی گرین انیشیٹو کے ساتھ ایک متوازی معاہدہ ہے۔ یوکرین کے اناج کی برآمدات میں اضافہ ہواہے، وہیں روس نے مسلسل خوراک اور کھاد کی برآمدات کے لیے سہولیات کی کمی پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔