کرناٹک

راہول گاندھی کا چیف منسٹر سدارامیا کو مکتوب

کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے کرناٹک کے چیف منسٹر سدارامیا کو مکتوب تحریر کرتے ہوئے ان سے جے ڈی ایس لیڈر پرجول ریونا کی جنسی زیادتی کی شکار خواتین کی ہرممکن مدد کرنے کی درخواست کی۔

نئی دہلی: کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے کرناٹک کے چیف منسٹر سدارامیا کو مکتوب تحریر کرتے ہوئے ان سے جے ڈی ایس لیڈر پرجول ریونا کی جنسی زیادتی کی شکار خواتین کی ہرممکن مدد کرنے کی درخواست کی۔

متعلقہ خبریں
مجھے عدلیہ پر بھروسہ ہے، سچ کی ہمیشہ جیت ہوگی: سدارامیا
گوالیار کی شاہی ریاست نے انگریزوں کی حمایت کی تھی:پون کھیڑا
چیف منسٹر کے عہدہ کےلئے کرناٹک کانگریس میں رسہ کشی
ٹاملناڈو ٹرین حادثہ، مرکز پر راہول گاندھی کی تنقید
اتم کمار ریڈی سے راہول گاندھی کا اظہار تعزیت

سدارامیا کو اپنے مکتوب میں گاندھی نے ریونا کی حرکتوں کی مذمت کی اور انہیں وزیراعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے آشیرواد سے مامونیت حاصل ہونے کا الزام عائد کیا۔

مودی پر درپردہ حملہ کرتے ہوئے کانگریس لیڈر نے کہا کہ انہوں نے ایسا عوامی نمائندہ کبھی نہیں دیکھا جو خواتین کے خلاف ناقابل تشدد پر مسلسل خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔ گاندھی نے کرناٹک کے چیف منسٹرکو اپنے مکتوب میں کہا کہ میں آپ سے متاثرہ خواتین کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی درخواست کرتا ہوں۔

“ انہوں نے کہا کہ وہ انصاف کی لڑائی میں ہماری ہمدردی اور یگانگت کی مستحق ہیں۔ ان گھناؤنے جرائم کے لیے ذمہ دار تمام افراد کی سزا کو یقینی بنانا ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔“ ان واقعات کو ہاسن کے ایم پی کی جانب سے ”ہولناک جنسی تشدد“ قرار دیتے ہوئے گاندھی نے الزام عائد کیا کہ ریونا برسوں تک خواتین کی عصمت ریزی اور ان کی فلمبندی کرتے رہے۔

کئی خواتین کے ساتھ جو انہیں بھائی اور بیٹے کی طرح دیکھتی تھیں، بے حد پُرتشدد انداز میں وحشی پن کیا گیا اور ان کی عزت لوٹ لی گئی۔ ہماری ماؤں اور بہنوں کی عصمت ریزی‘ سخت ترین ممکنہ سزا کی متقاضی ہے۔

کانگریس کے سابق صدر نے کہا کہ مجھے یہ جان کر گہرا صدمہ لگا کہ دسمبر2023ء میں ہی ہمارے وزیر داخلہ شری امیت شاہ کو شری جی دیوراجے گوڑا نے پرجول ریونا کی سیاہ کاریوں بالخصوص جنسی تشدد کی ان کی تاریخ اور خاطی کی جانب سے فلمائے گئے ویڈیوز کی موجودگی کی اطلاع دے دی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ا س سے زیادہ حیرانی کی بات یہ ہے کہ ان سنگین الزامات کو مرکز کی حکمراں بی جے پی کی سینئر ترین قیادت کے علم میں لائے جانے کے باوجود مودی نے ”ماس ریپسٹ“ کے لیے انتخابی مہم چلائی اور ان کے لیے ووٹ مانگے۔ مزید برآں کسی بھی معنی خیز تحقیقات کو کمزور کرنے مرکزی حکومت نے انہیں دانستہ طور پر بیرون ملک فرار ہونے کی اجازت دی۔ان جرائم کی ہولناکی اور وزیراعظم اور وزیر داخلہ کے آشیرواد سے پرجول ریونا کو حاصل مامونیت‘ سخت مذمت کی مستحق ہے۔

انہو ں نے الزام عائد کیا کہ میری دو دہائیوں پر مشتمل عوامی زندگی میں میں نے ایسا سینئر عوامی نمائندہ نہیں دیکھا جس نے خواتین کے خلاف ناقابل تشدد پر مسلسل خاموشی اختیار کررکھی ہے۔ ہریانہ میں ہماری پہلوانوں سے لے کر منی پور میں ہمارے بہنوں تک‘ ہندوستانی خواتین‘ ایسے مجرمین کو وزیراعظم کی خاموش حمایت کا خمیازہ بھگت رہی ہیں۔“

گاندھی نے کہا کہ اس پس منظر میں ہماری ماؤں اور بہنوں کو انصاف دلانے کی لڑائی ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ کرناٹک حکومت نے ان سنگین الزامات کی تحقیقات کے لیے خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی ہے اور وزیراعظم سے پرجول ریونا کے سفارتی پاسپورٹ کو منسوخ کرنے اور انہیں جلد سے جلد ہندوستانی لانے کی درخواست کی گئی ہے۔