حیدرآباد

ورزش صرف فٹنس نہیں بلکہ جسم و دماغ کی مکمل صحت کا ذریعہ ہے: مفتی ڈاکٹر صابر پاشاہ قادری

لینگویجز ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے چیئرمین مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے عالمی یوم ورزش (21 جون) کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ ورزش صرف فٹ رہنے یا وزن گھٹانے کے لیے نہیں، بلکہ یہ انسانی جسمانی اور ذہنی صحت دونوں پر گہرے اثرات ڈالتی ہے۔

حیدرآباد: لینگویجز ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے چیئرمین مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے عالمی یوم ورزش (21 جون) کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ ورزش صرف فٹ رہنے یا وزن گھٹانے کے لیے نہیں، بلکہ یہ انسانی جسمانی اور ذہنی صحت دونوں پر گہرے اثرات ڈالتی ہے۔

متعلقہ خبریں
جمعہ کے خطبے میں جمعیتہ علماء کا تعارف پیش کریں، حافظ پیر شبیر احمد کی اپیل
اردو زبان عالمی سطح پر مقبول، کالج آف لینگویجز ملے پلی میں کامیاب سمینار کا انعقاد
یوم عاشورہ کی روحانی عظمت قیامت تک باقی رہے گی: مولانا صابر پاشاہ قادری
حضرت امام حسینؓ کی نماز اور اخلاقی عظمت پر خطاب – حج ہاؤس نامپلی میں اجتماع
کل ہند مجلس فیضان مصطفیؐ کے زیر اہتمام جلسہ شہادت امام حسینؓ کا انعقاد

انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں، جب ذہنی دباؤ اور طرزِ زندگی کی بیماریاں بڑھتی جارہی ہیں، باقاعدہ ورزش اور جسمانی مصروفیت کو معمول بنانا نہایت ضروری ہوگیا ہے۔ ورزش انسان کو نہ صرف توانا بناتی ہے بلکہ اس کی زندگی میں نظم، ضبط اور خود اعتمادی بھی پیدا کرتی ہے۔

مولانا صابر پاشاہ نے فراغت کے وقت کو نعمت قرار دیتے ہوئے اسلامی تعلیمات کا حوالہ دیا اور کہا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: "دو نعمتیں ایسی ہیں جن کی اکثر لوگ قدر نہیں کرتے: صحت اور فراغت۔” (ترمذی)۔

انہوں نے کہا کہ وقت کی قدر کرنا ایک مؤمن کی پہچان ہے۔ حضرت حسن بصریؒ، علامہ ابن جوزیؒ، امام شافعیؒ اور دیگر اکابرین کی زندگیاں اس بات کی بہترین مثال ہیں کہ کیسے انہوں نے وقت کو قیمتی سرمایہ سمجھا اور ہر لمحے کو نیکی، علم اور خدمتِ خلق میں صرف کیا۔

مولانا نے کہا کہ ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے وقت کو قرآن کی تلاوت، دینی تعلیمات کے حصول، نیکیوں کے فروغ اور سماجی خدمات میں استعمال کریں۔ عبادات کے ساتھ ساتھ ورزش، نیکی، صدقہ، مریض کی عیادت، اور علمی و دینی صحبتوں میں وقت گزارنا انسان کی روحانی و اخلاقی بلندی کا ذریعہ بنتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ورزش اور صحت کی سرگرمیوں کو صرف جسمانی فائدہ تک محدود نہ رکھیں بلکہ ان لمحات کو ذکر، استغفار، درود شریف اور خیر کے کاموں سے جوڑیں تاکہ ہر سانس نجات کا وسیلہ بن سکے۔

آخر میں انہوں نے کہا کہ ہمیں چاہیے کہ ہم وقت کو ضائع نہ ہونے دیں کیونکہ وقت ایک ایسا تیز دھار ہتھیار ہے جو اگر تم اسے نہ کاٹو تو یہ تمہیں کاٹ دے گا۔

دعائیہ کلمات کے ساتھ، انہوں نے کہا:
"اللہ رب العزت ہم سب کو وقت، صحت اور عقل کی نعمت کا شعور عطا فرمائے اور ہمیں اُن لوگوں میں شامل فرمائے جو اپنی زندگی کو مفید اور آخرت کے لیے کارآمد بناتے ہیں۔ آمین۔”