مصنوعی ذہانت سے غیراخلاقی اورفحش ویڈیوز، سابق مرکزی وزیر و اداکار چرنجیوی کی پولیس سے شکایت
اپنی شکایت میں اداکار نے کہا کہ حال ہی میں انہیں معلوم ہوا کہ کئی ویب سائٹس نے ان کے نام، شکل اور تصویر کا استعمال کرتے ہوئے مصنوعی ذہانت سے تیار کی گئی فحش ویڈیوز پھیلائیں، جن میں انہیں بے بنیاد طور پر غیر اخلاقی حرکات میں ملوث دکھایا گیا ہے۔
حیدرآباد: اداکار وسابق مرکزی وزیر چرنجیوی نے کئی ویب سائٹس کے خلاف شکایت درج کرائی ہے، جن پر ان کے نام اور تصویر کا استعمال کرتے ہوئے مصنوعی ذہانت سے تیار غیر اخلاقی اور فحش ویڈیوز بنانے کا الزام ہے۔
اس شکایت کی بنیاد پر حیدرآبادسائبر کرائم پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے۔
اپنی شکایت میں اداکار نے کہا کہ حال ہی میں انہیں معلوم ہوا کہ کئی ویب سائٹس نے ان کے نام، شکل اور تصویر کا استعمال کرتے ہوئے مصنوعی ذہانت سے تیار کی گئی فحش ویڈیوز پھیلائیں، جن میں انہیں بے بنیاد طور پر غیر اخلاقی حرکات میں ملوث دکھایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان ویڈیوز سے ان کی ساکھ کو سنگین اور ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے، اور یہ مواد جان بوجھ کر ان کو فحش انداز میں پیش کرنے، عوامی تاثر کو بگاڑنے اور دہائیوں کی نیک نامی کو نقصان پہنچانے استعمال کیا جا رہا ہے۔
سابق مرکزی وزیرنے پولیس کو بتایا کہ یہ ویڈیوز مکمل طور پر فرضی ہیں، جو مصنوعی ذہانت یا‘ڈیپ فیک پورنوگرافی کے ذریعہ تیار کی گئی ہیں، جن میں ان کے چہرے اور شخصیت کو غیر قانونی طور پر فحش مواد میں تبدیل کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے اقدامات ان کے اور ان کے خاندان کو شدید ذہنی اذیت پہنچا رہے ہیں اور عوام کو گمراہ کیاجارہا ہے۔
سابق مرکزی وزیر نے الزام لگایا کہ اس کارروائی کے پیچھے ایک منظم گروہ سرگرم ہے، جو مختلف ویب سائٹس کے ذریعہ ایک دوسرے کا مواد شیئر اور فروغ دے کر اس کی رسائی بڑھا رہا ہے جو کہ تجارتی فائدے اور بدنامی کے لئے چلائی جانے والی مربوط سائبر کرائم مہم کا حصہ ہے۔
انہوں نے پولیس سے درخواست کی کہ تمام فرضی اور فحش مواد کو انٹرنیٹ سے فوری طور پر ہٹایا جائے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ حال ہی میں حیدرآباد کی ایک سیول عدالت نے اداکار کے حق میں عبوری انجکشن جاری کیا ہے تاکہ ان کی شخصیت اور تشہیری حقوق کا تحفظ کیا جا سکے۔
پولیس کے ایک سینئر عہدیدار کے مطابق مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔