مدرسہ میں چار افراد کو چاقو گھونپ دیا گیا، ہجوم کا پولیس اسٹیشن پر حملہ (ویڈیوز)
ایک مقامی مدرسہ میں 4 افراد کو چاقو گھونپنے کے بعد مغربی بنگال کے ضلع شمالی چوبیس پرگنہ کے بونگاؤں میں گرفتار کئے گئے ہمایوں کبیر پیشہ سے ایک انجینئر ہیں۔

کولکتہ (آئی اے این ایس) ایک مقامی مدرسہ میں 4 افراد کو چاقو گھونپنے کے بعد مغربی بنگال کے ضلع شمالی چوبیس پرگنہ کے بونگاؤں میں گرفتار کئے گئے ہمایوں کبیر پیشہ سے ایک انجینئر ہیں۔
انہوں نے اِس واقعہ سے ایک دن پہلے اپنے والدین کو ہلاک کردیا تھا۔ کبیر نے چہارشنبہ کی شام دیر گئے مدرسہ کے احاطہ میں لوگوں پر حملہ کیا تھا۔ اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ انہوں نے منگل کی رات ضلع مشرقی بردوان کے میماری علاقہ میں اپنے والدین کو ہلاک کردیا تھا اور ان کی لاشیں چہارشنبہ کی صبح برآمد ہوئی تھیں۔
کبیر اپنے والدین کو ہلاک کرنے کے بعد فرار ہوگیا۔ اس نے میماری سے بونگاؤں کا سفر کیا جہاں وہ ایک مدرسہ میں گھس گئے اور چار افراد کو چاقو گھونپ دیا۔ میماری کے تحقیقاتی عہدیداروں نے بونگاؤں میں اپنے ہم منصبوں سے رابطہ کیا اور انہیں واقعات کی ترتیب کے بارے میں بتایا۔ میماری کے تفتیش کاروں کی ایک ٹیم بھی بونگاؤں پہنچ گئی ہے۔
اگرچہ کہ بونگاؤں پولیس نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ گرفتار شدہ ملزم ذہنی طور پر غیرمتوازن ہے اور اِس حملہ کا کوئی فرقہ وارانہ پہلو نہیں ہے۔ اِس کے باوجود یہ سوالات سامنے آئے ہیں کہ آخر وہ کیا وجہ تھی جس کی بنا پر انہوں نے میماری تا بونگاؤں 110 کلو میٹر کا سفر کیا اور پھر مدرسہ میں چار افراد کو چاقو گھونپ دیا۔
یہ سوالات بھی اٹھ رہے ہیں کہ ان کی گرفتاری کے بعد ایک بڑے ہجوم نے کیوں بونگاؤں پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا اور ملزم کو پولیس تحویل سے چھیننے کی کوشش کی۔ مقامی افراد کا ماننا ہے کہ بونگاؤں میں اگر ملزم کے واقف کار نہ ہوتے تو اتنی مختصر نوٹس پر بونگاؤں پولیس اسٹیشن کے سامنے اتنا بڑا ہجوم جمع نہیں ہوسکتا تھا اور انہیں چھڑا لے جانے کی کوشش نہ کی جاتی تھی۔
بونگاؤں پولیس ڈسٹرکٹ سپرنٹنڈنٹ دنیش کمار نے چہارشنبہ کی رات ایک بیان جاری کیا اور چاقو گھونپنے کے واقعہ کی توثیق کی۔ انہوں نے ملزم کی گرفتاری اور کبیر کو پولیس تحویل سے چھڑالے جانے ہجوم کی کوششوں کی بھی توثیق کی۔ کمار نے واضح طور پر یہ تذکرہ بھی کیا کہ اس واقعہ کے پیچھے کوئی فرقہ وارانہ پہلو نہیں اور انتباہ دیا کہ افواہیں پھیلانے والوں کے ساتھ قانون کے مطابق سختی سے نمٹا جائے گا۔