جنیوا بات چیت ناکام، سفارتی پیشرفت نہ ہوسکی، اسرائیل۔ ایران جنگ، دوسرے ہفتہ میں داخل
اسرائیل اور ایران کے درمیان ٹکراؤ ختم کرنے کئی گھنٹے کی بات چیت ناکام ہوگئی۔ سفارتی پیشرفت نہ ہوسکی جبکہ جنگ دوسرے ہفتہ میں داخل ہوگئی۔ دونوں دشمنوں نے ایک دوسرے پر پھر حملے کئے۔ ایران کے اعلیٰ سفارت کار نے جمعہ کے دن جنیوا میں 4 گھنٹے بات چیت کی۔

تل ابیب۔ 21 جون۔(اے پی) اسرائیل اور ایران کے درمیان ٹکراؤ ختم کرنے کئی گھنٹے کی بات چیت ناکام ہوگئی۔ سفارتی پیشرفت نہ ہوسکی جبکہ جنگ دوسرے ہفتہ میں داخل ہوگئی۔ دونوں دشمنوں نے ایک دوسرے پر پھر حملے کئے۔ ایران کے اعلیٰ سفارت کار نے جمعہ کے دن جنیوا میں 4 گھنٹے بات چیت کی۔
امریکی صدر ٹرمپ ابھی اندازہ لگانے میں مصروف ہیں کہ امریکہ کو اس جنگ میں کودنا چاہئے یا نہیں۔ نیوکلیر ری ایکٹر پر حملوں پر تشویش بڑھتی جارہی ہے۔ یوروپین عہدیداروں نے امید ظاہر کی ہے کہ آئندہ بھی بات چیت ہوگی۔ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ وہ مزید بات چیت کے لئے کھلا ذہن رکھتے ہیں تاہم انہوں نے واضح کردیا کہ اسرائیل کے حملے جاری رہنے تک تہران کو امریکہ سے بات چیت میں کوئی دلچسپی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران ڈپلومیسی پر غور کرنے کے لئے تیا رہے بشرطیکہ جارحیت رک جائے اور جارح کو اس کے جرائم کے لئے جواب دہ ٹھہرایا جائے۔ بات چیت کے اگلے دور کی تاریخ طئے نہیں ہوئی۔ اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو نے کہا ہے کہ ایران میں اسرائیل کی فوجی مہم جاری رہے گی۔ ایران کا زیرزمین فردو یورانیم افزودگی مرکز سمجھا جاتا ہے کہ سبھی کی رسائی سے باہر ہے۔ یہاں صرف امریکہ کا بنکر بسٹر بم کام آسکتا ہے۔
ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ایران کے خلاف اسرائیل کے فضائی حملوں کا حصہ بننے یا نہ بننے کا فیصلہ 2 ہفتوں میں کریں گے۔ اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ 13 جون کو شروع ہوئی تھی۔ اسرائیل نے ایران کے نیوکلیر‘ فوجی ٹھکانوں‘ سرکردہ جنرلس اور نیوکلیر سائنسدانوں کو نشانہ بنایا۔ ایران میں کم ازکم 657 ہلاکتیں ہوئی ہیں جن میں 263 شہری ہیں۔ زخمیوں کی تعداد 2 ہزار سے زائد بتائی جاتی ہے۔
ایران نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسرائیل پر 450 مزائل اور ایک ہزار ڈرون فائر کئے۔ ان میں بیشتر کو اسرائیل نے مارگرایا لیکن اس کے 24 شہری ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے۔ اسرائیل کے وزیر دفاع نے ہفتہ کے دن کہا کہ اسرائیل نے ایرانی پاسداران ِ انقلاب ِ اسلامی کے ایک کمانڈر کو ہلاک کردیا ہے جس نے حماس کو 7 اکتوبر 2023 کے حملہ کے لئے تیار کیا تھا۔ اسرائیل نے کہا کہ سعید یزدی ایرانی قدس فورس کے فلسطین کارپس کے کمانڈر تھے۔ انہیں شہر قم کے ایک اپارٹمنٹ میں نشانہ بنایا گیا۔