سوشیل میڈیا

عریاں تصاویر پوسٹ کرنے پر برہم گرل فرینڈ کا انتقام، ڈاکٹر کی موت

دو سال پہلے، اس کی ملاقات ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پرتیبھا نام کی ایک لڑکی سے ہوئی جوایک آرکیٹیکٹ ہے۔ دونوں نے لیو ان ریلیشن شپ شروع کی اور بعد میں شادی کرنے کا ارادہ کیا۔

بنگلورو: بنگلورو میں ایک ڈاکٹر کی موت کی تحقیقات میں اس کی گرل فرینڈ کی جانب سے انتقامی سازش کا انکشاف ہوا ہے۔

تفصیلات کے بموجب 27 سالہ ڈاکٹر وکاس راجن نے یوکرین سے ایم بی بی ایس کی ڈگری مکمل کی تھی۔ چینائی کے ایک ہسپتال میں پریکٹس کرنے کے بعد، وہ ایک نئی نوکری کے ساتھ بنگلورو چلا گیا۔ ایک خانگی ہسپتال میں کام کرنے کے علاوہ، ڈاکٹر راجن، بیرون ملک میڈیسن کورسز کرنے میں دلچسپی رکھنے والے طلباء کو تربیت بھی فراہم کرتا تھا۔

دو سال پہلے، اس کی ملاقات ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پرتیبھا نام کی ایک لڑکی سے ہوئی جوایک آرکیٹیکٹ ہے۔ دونوں نے لیو ان ریلیشن شپ شروع کی اور بعد میں شادی کرنے کا ارادہ کیا۔ دونوں کے خاندانوں نے شادی پر رضامندی ظاہر کر دی تھی۔

ایک ہفتہ قبل ڈاکٹر راجن کو شدید زخمی حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ وہ کوما میں چلا گیا اور تین دن بعد اس کی موت ہوگئی۔ پولیس نے پہلے مشتبہ موت کا مقدمہ درج کیا کیونکہ نوجوان ڈاکٹر کے جسم پر شدید زخموں کے نشانات تھے۔

جب پولیس نے تحقیقات کی تو پتہ چلا کہ 27 سالہ نوجوان کی گرل فرینڈ اور اس کے دوستوں نے مبینہ طور پر ڈاکٹر راجن پر حملہ کیا اور پھر اس کی حالت بگڑنے پر اسے اسپتال میں داخل کرایا تھا۔

ساؤتھ ایسٹ بنگلورو کے ڈپٹی پولیس کمشنر سی کے بابا نے میڈیا کو بتایا کہ پرتیبھا کی عریاں تصاویر انسٹاگرام پر اپ لوڈ کی گئی تھیں۔ جب پرتیبھا نے ڈاکٹر وکاس سے پوچھا تو اس نے کہا کہ اس نے ایک جعلی آئی ڈی بنائی ہے اور تصویریں صرف مزے اور تفریح ​​کے لئے انسٹاگرام پر پوسٹ کی ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ پرتیبھا کو غصہ آگیا اور اس نے اسے سبق سکھانے کا فیصلہ کیا۔

پرتیبھا نے اسی دن یعنی 10 ستمبر کو پارٹی کا منصوبہ بنایا اور ڈاکٹر راجن کو ساتھ لے گئی۔ انہوں نے پہلے کچھ مشروبات پئے جس کے بعد دونوں میں جھگڑا شروع ہوگیا۔ پولیس نے بتایا کہ پرتیبھا اور اس کے دوستوں نے ڈاکٹر راجن پر ایک موپ سے حملہ کیا، جس سے وہ شدید زخمی ہو گیا۔ اس کی حالت خراب ہونے پر پرتیبھا نے اسے اسپتال منتقل کیا لیکن وہ کوما میں چلا گیا اور بعد میں اس کی موت ہوگئی۔

بعد میں پرتیبھا نے ڈاکٹر راجن کے بھائی وجئے کو بتایا کہ وہ ایک لڑائی میں زخمی ہوا تھا۔ تحقیقات سے پتہ چلا کہ اس نے اس بات کو یقینی بنانے کے لئے جھوٹ بولا تھا کہ اس واقعہ میں اس کا رول ظاہر نہ ہو۔

پولیس نے اب پرتیبھا اور اس کے تین دوستوں – گوتم، سشیل اور سنیل کو قتل سمیت مختلف الزامات کے تحت گرفتار کرلیا ہے۔ تمام ملزمان کو عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے۔