حیدرآباد
ٹرینڈنگ

حکومت نے تلنگانہ کے نئے لوگو کی نقاب کشائی ملتوی کردی؟

ریاست کی تشکیل کے دن 2 جون کو صرف تلنگانہ ترانے کی نقاب کشائی کی جارہی ہے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نئے لوگو اورتلنگانہ کے گانے کے سلسلہ میں پچھلے کچھ دنوں سے مشہور شخصیات سے بات چیت کررہے ہیں۔

حیدرآباد: کانگریس حکومت نے تلنگانہ کے نئے لوگو کی نقاب کشائی کے سلسلہ میں ایک اہم فیصلہ لیا ہے۔ حکومت نے اعلان کیا کہ وہ نئے لوگو کی نقاب کشائی ملتوی کررہی ہے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہاکہ ریاست کے نئے لوگو کے بارے پر تبادلہ خیال جاری ہے۔

متعلقہ خبریں
مسلمان قابلِ احترام ہے: حج ہاؤس کے امام و خطیب مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
مہدی پٹنم میں اسکائی واک کے تعمیری کام تیزی سے جاری
ورزش صرف فٹنس نہیں بلکہ جسم و دماغ کی مکمل صحت کا ذریعہ ہے: مفتی ڈاکٹر صابر پاشاہ قادری
بی سی طبقات کو تحفظات کے بغیر انتخابات منظور نہیں، ریاست گیر عوامی تحریک کا اعلان: کویتا
"اظہار رائے کی آزادی کا مطلب دوسروں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانا نہیں”: جسٹس راما سبرامنین

اس طرح ریاست کی تشکیل کے دن 2 جون کو صرف تلنگانہ ترانے کی نقاب کشائی کی جارہی ہے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نئے لوگو اورتلنگانہ کے گانے کے سلسلہ میں پچھلے کچھ دنوں سے مشہور شخصیات سے بات چیت کررہے ہیں۔

حکومت کا کہنا ہے کہ تلنگانہ کا لوگو عوام کی جدوجہد اور قربانیوں کی عکاسی کےلئے بنایاجائے گا۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے نئے لوگو میں کاکتیہ تورانم اور چارمینار کی جگہ شہدا کا اسٹوپا نصب کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ قانو، انصاف اور صداقت کی علامت تین شیروں کے لوگو کی کچھ تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہیں۔

یہ بھی خبریں گردش کررہی ہیں کہ کانگریس حکومت نے اس لوگو کو تقریباً حمی شکل دے دی ہے۔ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ کانگریس حکومت نے چار یا پانچ سے زیادہ ڈیزائنوں کی جانچ کی جس میں سے صرف ایک کو حتمی شکل دی گئی ہے۔ اس نئے لوگو کو آئندہ دو دن کے اندر پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ تاہم حکومت نے اعلان کیا کہ اسے ملتوی کردیا گیا ہے۔

دوسری جانب بی آر ایس ریاستی نشان میں تبدیلی کی مذمت کرتے ہوئے ریاست بھر میں احتجاج کر رہی ہے۔ انہوں نے کانگریس حکومت پر سازشی کام کرنے اور شاہی مہر کو تبدیل کرنے پر تنقید کی۔

کے ٹی آر نے کہا کہ تلنگانہ کے تاریخی نشانات کو ہٹایا جارہا ہے، چارمینار کا لوگو ہٹایا جارہا ہے اور یہ حیدرآباد کی توہین ہے۔ کے ٹی آر نے حکومت سے سوال کیا کہ وہ کاکتیہ کالکشیتر کو کیسے ہٹائیں گے۔