مالیگاؤں دھماکہ کیس، جج کا تبادلہ، متاثرین کو انصاف میں مزید تاخیر کا اندیشہ
مالیگاؤں بم دھماکہ کیس کی سماعت کررہے خصوصی این آئی اے عدالت کے جج اے کے لاہوتی کا ضلع ججس سالانہ تبادلہ کے تحت ناسک تبادلہ کردیا گیا۔

ممبئی (پی ٹی آئی) 2008ء کے مالیگاؤں بم دھماکہ کیس کی سماعت کررہے خصوصی این آئی اے عدالت کے جج اے کے لاہوتی کا ضلع ججس سالانہ تبادلہ کے تحت ناسک تبادلہ کردیا گیا۔
یہ تبادلہ اس کیس میں فیصلہ محفوظ رکھنے سے چند دن قبل ہوا۔ رجسٹرار جنرل ممبئی ہائی کورٹ نے تبادلوں کا جو حکم جاری کیا گرمائی تعطیلات کے بعد 9جون کو عدالتوں کے دوبارہ کھلنے کے بعد لاگو ہوگا۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ لاہوتی کے تبادلہ سے انصاف میں مزید تاخیر ہوگی۔
وہ بمبئی ہائی کورٹ جانے کا منصوبہ رکھتے ہیں تاکہ خصوصی جج کی میعاد میں توسیع کی گزارش کی جائے۔ 17 سال پرانے کیس میں لاہوتی پانچویں جج ہیں جن کا تبادلہ ہوا۔ ہفتہ کے دن پچھلی سماعت میں جج لاہوتی نے سرکاری وکیل اور وکیل صفائی سے کہا تھا کہ وہ 15اپریل تک اپنی مابقی بحث سمیٹ لیں۔ وہ 16 اپریل کو اس معاملہ کا فیصلہ محفوظ رکھنے والے تھے۔
ایک وکیل صفائی نے یہ بات بتائی۔ متاثرین کے وکیل شاہد ندیم نے کہا کہ ہم بمبئی ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرنے کی سونچ رہے ہیں۔ ہم نے سابق میں چیف جسٹس کو لکھا تھا کہ اس جج کی میعاد فیصلہ آنے تک بڑھا دی جائے۔ انصاف میں پہلے ہی تاخیر ہوچکی ہے۔
جج کے تبادلہ سے مزید تاخیر ہوگی۔ یہ انصاف کے مفاد میں نہیں ہے۔ ہم سینئر وکیلوں سے صلاح و مشورہ کرنے کے بعد طئے کریں گے۔ 29 ستمبر 2008ء کو مالیگاؤں میں ایک مسجد کے قریب موٹر سیکل میں لگا دھماکو آلہ پھٹ پڑا تھا۔ 6 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
مالیگاؤں ممبئی سے تقریباً200کیلو میٹر دور واقع ہے۔ یہ شمالی مہاراشٹرا کے ضلع ناسک میں پڑتا ہے۔ بی جے پی قائد پرگیہ ٹھاکر، لیفٹیننٹ کرنل پرساد پروہت اور دیگر پانچ افراد کے خلاف کیس چل رہا ہے۔ سرکاری وکیل نے 323 گواہوں پر جرح کی جبکہ وکیل صفائی نے 8 گواہوں پر جرح کی۔ مہاراشٹرا اے ٹی ایس نے ابتداء میں اس کیس کی تحقیقات کی تھیں بعد ازاں اسے نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کو 2011ء میں سونپ دیا گیا تھا۔