صحت

کیا ’ گلوبل ہیلتھ ایمرجنسی‘کے خاتمہ سے کورونا وبا ختم ہوگئی؟

ماہرین کا کہنا تھا کہ عالمی ادارہ صحت کے اعلان کے بعد اب ترتیب وار ممالک بھی کورونا کی ییلتھ ایمرجنسی ختم کرکے دیگر بیماریوں پر بھی توجہ دیں گے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ کورونا ختم ہوگیا۔

جینیوا: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے 5 مئی کو تقریباً ساڑھے تین سال بعد عالمی وبا کورونا کی گلوبل ہیلتھ ایمرجنسی کے خاتمے کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد کئی لوگوں کے ذہنوں میں سوال ہے کہ مذکورہ اعلان کا مقصد کورونا کی وبا ختم ہوجانا ہے؟

متعلقہ خبریں
چہل کی بیوی بھی سلکٹرس سے ناراض
سری لنکا دورہ کیلئے پاکستان کی ٹسٹ ٹیم کا اعلان، شاہین آفریدی کی واپسی
خرطوم میں بائیولوجیکل لیاب پر حملہ، خطرناک وائرس پھیلنے کا اندیشہ
بابر اعظم کی تنخواہ کوہلی سے 12 گناہ کم
ٹیم میں توازن کے باعث سرفرا ز کو منتخب نہیں کیاگیا:سریدھرن

کورونا وائرس کا آغاز دسمبر 2019 کے اختتام پر چین سے ہوا تھا اور جنوری 2020 تک یہ وائرس دیگر ممالک تک پھیل گیا تھا، جس کے بعد عالمی ادارہ صحت نے اسے گلوبل ہیلتھ ایمرجنسی قرار دیا تھا۔

عالمی ادارہ صحت نے 30 جنوری 2020 کو کورونا کو عالمی ہیلتھ ایمرجنسی قرار دیا تھا اور پھر ایک ماہ بعد 12 مارچ 2020 کو اسے ’عالمی وبا‘ قرار دیا گیا تھا۔ کورونا کی وجہ سے گزشتہ ساڑھے تین سال میں دنیا بھر میں 29 اپریل تک 7 کروڑ 65 لاکھ 22 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوتے جب کہ اس سے 69 لاکھ 21 ہزار سے زائد اموات ہوئیں۔

ادارے نے کورونا کی گلوبل ہیلتھ ایمرجنسی کو ختم کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ بیماری موجود رہے گی اور اس سے حفاظت کے لیے احتیاطی تدابیر بھی پہلے کی طرح اختیار کی جائیں گی، تاہم اب دنیا ایسی صورت حال تک پہنچ چکی ہے کہ وہ وبا کا مقابلہ کر سکتی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے اعلان کے بعد بہت سارے لوگوں کے ذہنوں میں سوال ہے کہ کیا مذکورہ اعلان کا مطلب کورونا کی وبا کا خاتمہ ہے؟ اس کا آسان جواب یہ ہے کہ ’گلوبل ہیلتھ ایمرجنسی‘ کے خاتمے کا مطلب ’وبا‘ کا خاتمہ نہیں ہے۔

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) نے اپنی رپورٹ میں عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ’گلوبل ہیلتھ ایمرجنسی‘ کے خاتمے کا مطلب بیماری کی پریشانی کو کم کرنا ہے۔

ماہرین کے مطابق مذکورہ اعلان کے بعد حکومتوں اور ممالک کو پیغام دیا گیا ہے کہ اب وہ صرف کورونا کی بیماری پر توجہ مرکوز نہ رکھیں بلکہ دیگر بیماریوں اور وائرسز پر بھی دھیان دیں۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ عالمی ادارہ صحت کے اعلان کے بعد اب ترتیب وار ممالک بھی کورونا کی ییلتھ ایمرجنسی ختم کرکے دیگر بیماریوں پر بھی توجہ دیں گے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ کورونا ختم ہوگیا۔

ڈبلیو ایچ او کے ماہرین کا کہنا تھا کہ ’وبا‘ عام طور پر اس وقت تک ختم نہیں ہوتی جب تک کہ دنیا میں دوسری وبا نہیں آتی، اس لیے ہمیں یہ نہیں سمجھنا چاہئیے کہ کورونا کی وبا کا خاتمہ ہوگیا۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ 1918 اور اس کے بعد آنے والی وبائیں بھی تاحال دنیا میں موجود ہیں، اس لیے کورونا کی وبا بھی موجود رہے گی، البتہ اس کا اثر کم ہوجائے گا اور گزشتہ سال سے ہی کورونا میں کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔

ماہرین نے واضح کیا کہ کورونا کی مزید نئی قسمیں بھی آئیں گی اور یہ وبا پہلے کی طرح طاقتور نہ سہی بلکہ کمزور حالت میں موجود رہے گی۔