قومی

ہیٹ اسپیچ کیس، عباس انصاری کو 2 سال کی سزائے قید

سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی (ایس بی ایس پی) کے رکن اسمبلی عباس انصاری کو جو متوفی مافیا ڈان مختار انصاری کے لڑکے ہیں‘ مؤ کی ایک عدالت نے نفرت انگیز تقریر کیس میں خاطی قراردیا ہے اور انہیں 2 سال کی سزائے قید سنائی ہے۔

مؤ (اترپردیش) (آئی اے این ایس) سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی (ایس بی ایس پی) کے رکن اسمبلی عباس انصاری کو جو متوفی مافیا ڈان مختار انصاری کے لڑکے ہیں‘ مؤ کی ایک عدالت نے نفرت انگیز تقریر کیس میں خاطی قراردیا ہے اور انہیں 2 سال کی سزائے قید سنائی ہے۔

یہ فیصلہ ڈسٹرکٹ اور سیشن عدالت میں ایم پی۔ ایم ایل اے کورٹ کے چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ ڈاکٹر کے پی سنگھ نے صادر کیا۔ عباس انصاری کو سخت سیکوریٹی انتظامات کے بیچ عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ یہ کیس 2022 کے اترپردیش اسمبلی انتخابات کے دوران عباس انصاری کی جانب سے کی گئی تقریر سے تعلق رکھتا ہے۔

انہوں نے ایک جلسہ عام میں اشتعال انگیز تبصرہ کیا تھا اور سرکاری عہدیداروں کو وارننگ دی تھی کہ ان کی پارٹی کے برسراقتدار آنے کے بعد ان کا حساب کتاب کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا تھا ”میں نے سماج وادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو سے کہا ہے کہ تشکیل حکومت کے بعد 6 ماہ تک کوئی تبادلے یاتعیناتی نہیں ہوگی۔

ہر شخص وہیں رہے گا جہاں ہے۔ پہلے سب کا ”حساب کتاب“ کیا جائے گا اس کے بعد ہی تبادلے ہوں گے“۔ اس بیان کو دھمکی آمیز اور اشتعال انگیز تصور کیا گیا تھا جس کے نتیجہ میں الیکشن کمیشن کو اُس وقت ان کی انتخابی مہم پر روک لگادینی پڑی تھی۔ ان کی تقریر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی۔ بعدازاں 2022 میں ان کے خلاف کوتوالی نگر پولیس اسٹیشن میں ایک کیس درج کیا گیا تھا۔

مقدمہ کی کارروائی کے دوران 6 گواہوں نے عدالت میں بیان دیا تھا۔ عباس انصاری کے وکیل دروغہ سنگھ نے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے سزا سنائے جانے کی توثیق کی۔ انہوں نے کہا کہ چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ نے نفرت انگیز تقریر کیس میں انہیں 2 سال کی سزا سنائی ہے۔

ہم اس فیصلہ کو سیشن عدالت میں چیلنج کریں گے۔ اعلیٰ عدالت سے رجوع ہونے کی تیاریاں جاری ہیں۔ اس فیصلہ سے انصاری خاندان کو درپیش قانونی مسائل میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ مشرقی اترپردیش میں مجرموں اور سیاستدانوں کے درمیان تعلق کے سلسلہ میں اس خاندان کے خلاف تحقیقات طویل عرصہ سے جاری ہیں۔