بھارت

ہنڈنبرگ-اڈانی گروپ: تحقیقات کے لئے سیبی کو 14 اگست تک کی مہلت

سپریم کورٹ نے سیبی کو بھی ہدایت دی کہ وہ اس کی طرف سے مقرر کردہ جسٹس ابھے منوہر سپرے کمیٹی کی طرف سے دائر رپورٹ کی ایک کاپی شیئر کرے۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے آج سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (ایس ای بی آئی) کو اڈانی گروپ کی کمپنیوں کی تحقیقات مکمل کرنے کے لیے 14 اگست تک کا مزید وقت دیا ہے۔

متعلقہ خبریں
کانگریس اڈانی معاملے پر ایکسپوز ریالیوں کا انعقاد کرے گی
اڈانی کمپنیوں میں ایل آئی سی حصص کی قدر گھٹ گئی
اڈانی کی مدد کی خاطر مرکز نے تلنگانہ کو اسٹیل فیکٹری سے محروم کردیا
اڈانی۔ ہنڈن برگ تنازعہ، سپریم کورٹ جمعہ کو سماعت پر آمادہ
اڈانی تنازعہ، ماہرین کی کمیٹی قائم کرنے پر مرکز آمادہ

چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا اور جے بی پاردی والا پر مشتمل بنچ نے جانچ مکمل کرنے کے لیے چھ ماہ کی توسیع کی سیبی کی درخواست کو مسترد کر دیا اور اسے 14 اگست کو تازہ رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت دی۔

بنچ نے سیبی کی عرضی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ تحقیقات کو غیر معینہ مدت تک نہیں بڑھا سکتا۔

سپریم کورٹ نے سیبی کو بھی ہدایت دی کہ وہ اس کی طرف سے مقرر کردہ جسٹس ابھے منوہر سپرے کمیٹی کی طرف سے دائر رپورٹ کی ایک کاپی شیئر کرے۔

مارکیٹس ریگولیٹر سیبی کی جانب سے تحقیقات کا آغاز 25 جنوری کو امریکی تحقیقی کمپنی ہنڈنبرگ کی ایک رپورٹ کے اجراء کے بعد ہوا، جس میں "اکاؤنٹنگ فراڈ” اور "اسٹاک میں ہیرا پھیری” کا الزام لگایا گیا تھا۔

درخواست گزاروں میں سے ایک کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل پرشانت بھوشن نے کہا کہ سیبی کئی برسوں سے اڈانی کی تحقیقات کر رہا ہے۔ انہوں نے 2016 اور پھر 2021 کی انکوائری کے نتائج کو ریکارڈ پر رکھنے کی ہدایت دینے کی مانگ کی۔

مسٹر بھوشن نے کہا، "پارلیمنٹ نے کہا ہے کہ وہ اڈانی کی تحقیقات کر رہے تھے۔ انہیں ہمیں بتانا ہوگا کہ ان تحقیقات میں کیا ہوا ہے۔”

وکیل وشال تیواری نے ذاتی طور پر اس معاملے میں ایک فریق کے طور پر پیش ہوتے ہوئے کہا کہ سیبی نے اس عدالت کو بھی مطلع نہیں کیا ہے جسے جانچ کے لیے مقرر کیا گیا ہے۔

سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ 2016 کی تحقیقات کا معاملہ بالکل مختلف ہے۔

سیبی نے پیر کو عدالت کو بتایا کہ یہ الزام کہ وہ 2016 سے اڈانی گروپ کی کمپنیوں کی تحقیقات کر رہی ہے "اصل میں بے بنیاد” ہے۔

a3w
a3w